سه شنبه 13/می/2025

سفاک بزدل صہیونی فوج کا ہسپتال میں داخل زخمی صحافی پر بزدلانہ حملہ، صحافی سمیت کئی شہید

منگل 13-مئی-2025

غزہ ۔ مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح ایک اور دل دہلا دینے والی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں ناصر ہسپتال پر صحافی حسن اصليح کو شہید کرنے کے لیے براہ راست بمباری کا نشانہ بنا کر انہیں شہید کر دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی ڈرون طیارے نے ناصر طبی کمپلیکس کے برن یونٹ کو اس وقت نشانہ بنایا جب کئی روز قبل اسرائیلی بمباری میں زخمی ہونے والے صحافی حسن اصليح زخمی حالت میں علاج کے لیے بستر پر لیٹے ہوئے تھے۔ وہ اس وحشیانہ اور بزدلانہ حملے کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ دیگر افراد بھی زخمی ہوئے۔

یہی ناصر ہسپتال ہے جہاں 7 اپریل کو قابض اسرائیل نے صحافیوں کے لیے قائم کی گئی خیمہ گاہ پر بمباری کی تھی، جس میں صحافی حلمی الفقعاوی،یوسف الخزندار شہید ہو گئے تھے جبکہ حسن اصليح سمیت متعدد صحافی شدید زخمی ہوئے تھے۔

اس حملے میں حسن اصليح کے دائیں ہاتھ کی دو انگلیاں ضائع ہو گئی تھیں اور ان کے سر میں شیل پیوست ہو گیا تھا۔ جسے ڈاکٹروں نے ایک پیچیدہ آپریشن کے بعد نکالا تھا۔ وہ تاحال زیر علاج تھے کہ قابض اسرائیل نے ان کی زندگی کی آخری امید بھی چھین لی۔

غزہ میں حکومتی میڈیا دفترنے صحافی حسن اصليح کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر جاری نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 215 تک پہنچ چکی ہے۔

دفتر نے کہا کہ حسن اصليح، جو علم24 نیوز ایجنسی کے ڈائریکٹر تھے، کو اس وقت شہید کیا گیا جب وہ سابقہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

حکومتی میڈیا دفتر نے قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کے منظم قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے دنیا بھر کی صحافتی تنظیموں، بالخصوص عالمی فیڈریشن آف جرنلسٹس، عرب جرنلسٹس یونین اور تمام صحافتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان وحشیانہ جرائم کی پرزور مذمت کریں۔

دفتر نے قابض اسرائیل، امریکہ، اور نسل کشی میں شریک ممالک جیسے برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو اس گھناؤنی اور وحشیانہ کارروائی کا مکمل ذمہ دار قرار دیا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری، بین الاقوامی اداروں اور صحافتی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی صحافیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کریں، مجرموں کو عالمی عدالتوں میں پیش کریں اور غزہ میں جاری نسل کشی کو رکوانے کے لیے عملی دباؤ ڈالیں۔

مختصر لنک:

کاپی