دوشنبه 12/می/2025

مسجد اقصیٰ میں یہودی شرپسندوں کی تلمودی قربانی کی اشتعال انگیز کوشش ناکام

پیر 12-مئی-2025

مقبوضہ بیت المقدس – مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے ایک بار پھر قبلہ اول کی بےحرمتی کی کوشش کی گئی، تاہم مسجد اقصیٰ کے محافظوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے پیر کی صبح اس ناپاک منصوبے کو ناکام بنا دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق صیہونی آبادکار باب الغوانمہ کے ذریعے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے، ان کے ساتھ ایک زندہ میمنہ بھی تھا جسے وہ یہودی تہوار "عید الفصح ثانی” کے موقع پر مسجد کے اندر ذبح کرنا چاہتے تھے۔ مسجد اقصیٰ کے محافظوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف انہیں روکا بلکہ اس تلمودی قربانی کو مسجد کے صحن میں پیش کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

رپورٹ کے مطابق تین صیہونی آبادکاروں نے میمنے کو ایک کپڑے کے بیگ میں چھپا کر مسجد اقصیٰ میں داخل کیا۔ یہ قدم مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی بےحرمتی کے مترادف تھا اور اس سے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی۔

اسی روز مجموعی طور پر 594 آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور وہاں تلمودی رسومات اور اشتعال انگیز حرکات کیں۔ اس دوران فلسطینی نمازیوں پر سخت پابندیاں لگائی گئیں اور ان کی نقل و حرکت کو محدود کیا گیا۔

القدس گورنری نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی خطرناک اور ناقابلِ برداشت قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر قربانی کا یہ عمل مسجد کے اندر انجام پا جاتا تو اس کے نتائج نہایت سنگین ہوتے اور اس کے ردعمل کا اندازہ لگانا ممکن نہ ہوتا۔

بیان میں قابض اسرائیلی حکومت کو ان واقعات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا گیا کہ وہ انتہاپسند آبادکاروں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے اور مسجد اقصیٰ پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے وقت اور جگہ کی بنیاد پر اس کی تقسیم کی سازش کر رہی ہے۔

بیان میں عرب اور مسلمان کے عوام سے اپیل کی کہ وہ مسجد اقصیٰ کو ان جارحانہ حملوں اور سازشوں سے بچانے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔ ساتھ ہی مسجد کے محافظوں کی بہادری اور بیداری کو سراہتے ہوئے ان کے کردار کو امتِ مسلمہ کے لیے مثال قرار دیا۔

مختصر لنک:

کاپی