غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی فوج نے آج پیر کی صبح ایک اور اندوہناک قتل عام کا ارتکاب کرتے ہوئے جبالیہ کے علاقے میں واقع ایک اسکول کو نشانہ بنایا، جہاں ہزاروں بے گھر فلسطینی شہری پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس بہیمانہ حملے میں کم از کم 16 معصوم فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں بچے بھی شامل ہیں، جب کہ درجنوں زخمیوں میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی طیاروں نے جبالیہ البلد کے علاقے میں قائم فاطمہ سکول کو نشانہ بنایا، جو جنگی جنون سے بچنے والے بے گناہ شہریوں کی آخری پناہ گاہ بن تھا۔ اس ظلم کا نتیجہ یہ نکلا کہ 15 افراد موقع پر ہی شہید ہو گئے اور کئی زخمی تڑپتے رہے۔
عینی شاہدین کے مطابق شہید ہونے والوں میں پانچ بچے بھی شامل تھے، جن کی لاشیں ٹکڑوں میں بکھری ہوئی تھیں۔ یہ مناظر نہ صرف انسانی ضمیر کو جھنجھوڑنے والے ہیں بلکہ دنیا کے امن کے دعویداروں کے لیے ایک خاموش سوال بھی ہیں۔
دوسری طرف قابض اسرائیلی فوج نے شمال مشرقی غزہ کے علاقے ” التفاح” کالونی میں کئی گھروں کو بھی دھماکوں سے تباہ کر دیا، جس سے مزید درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے۔
فلسطین پر جاری اس اسرائیلی نسل کشی کی جنگ نے ہر روز ایک نیا درد، ایک نیا زخم اور ایک نئی اجتماعی قبر تحفے میں دی ہے۔ 7 اکتوبر 2023 ءسے اب تک شہیدوں کی تعداد بڑھ کر 52,829 ہو چکی ہے، جب کہ 119,554 زخمیوں کا ہولناک عدد انسانیت کی بے حسی پر ماتم کر رہا ہے۔
غزہ کی ہر گلی، ہر سکول، ہر ہسپتال اور ہر پناہ گاہ اب خون سے تر ہو چکی ہے اور معصوم فلسطینیوں کے زخم آج بھی دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی صدا لگا رہے ہیں۔