شنبه 10/می/2025

ناروے کی لیبر یونین کا قابض اسرائیل کے بائیکاٹ کا فیصلہ،حماس کا خیرمقدم

ہفتہ 10-مئی-2025

مرکز اطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت” حماس” نے ناروے کے سب سے بڑے لیبر اتحاد کی جانب سے قابض اسرائیل اور اس سے منسلک کمپنیوں کے ساتھ تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات ختم کرنے کے فیصلے کو جرات مندانہ اور حق و انصاف کا کھلا ساتھ قرار دیا ہے۔

جمعے کے روز جاری اپنے بیان میں حماس نے اس فیصلے کو فلسطینی قوم کے جائز حقوق کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ایک فاشسٹ اور قابض ریاست کے خلاف بین الاقوامی اخلاقی بیداری کی عکاسی کرتا ہے۔

حماس نے دنیا بھر کی مزدور تنظیموں اور یونینز سے اپیل کی ہے کہ وہ ناروے کی یونین کی تقلید کرتے ہوئے ایسے ہی اخلاقی اور انسانی موقف اختیار کریں اور تمام دستیاب ذرائع سے قابض اسرائیل کا معاشی و سیاسی مقاطعہ یقینی بنائیں تاکہ اس کی نسل کشی اور جنگی جرائم کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ جمعے کے روز ناروے کی مزدور یونین "یونین آف ٹریڈ یونینز” نے اپنے سالانہ اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی، جس میں اسرائیل اور اس کی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا۔

اس سے قبل یونین کے نائب صدر اسٹینار کروگشتاد نے کہا تھا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ ناروے کا خودمختار سرمایہ کاری فنڈ ان کمپنیوں سے دستبردار ہو جائے جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سرگرم ہیں”۔

انہوں نے واضح کیا کہ دنیا کے سب سے بڑے خودمختار فنڈ کی پالیسی یہ ہے کہ وہ ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری نہ کرے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوں۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ ناروے کی یہ یونین محض مزدور حقوق تک محدود نہیں، بلکہ یہ اپنے اثر و رسوخ اور حکومتی جماعت لیبر پارٹی سے وابستگی کے باعث وسیع تر سیاسی و انسانی معاملات پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ قابض اسرائیل، امریکی اور یورپی سرپرستی میں 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف بدترین نسل کشی میں مصروف ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 1 لاکھ 72 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، جب کہ 14 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی