پنج شنبه 08/می/2025

غزہ میں نسل کشی کا خونی سلسلہ جاری، شہدا و زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 72 ہزار سے تجاوز کر گئی

جمعرات 8-مئی-2025

غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین

غزہ کی وزارت صحت نے جمعرات کے روز تصدیق کی ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیل کی جاری نسل کش جنگ کے نتیجے میں 106 فلسطینی شہید اور 367 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ہسپتالوں میں لاشوں اور زخمیوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔

وزارت صحت نے اپنے روزانہ جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا کہ بنجمن نیتن یاھو کی زیرقیادت قابض اسرائیلی حکومت کی جانب سے 7 اکتوبر 2023ء سے جاری اجتماعی قتل عام میں شہدا کی مجموعی تعداد 52,760 تک پہنچ گئی ہے، جب کہ 119,264 فلسطینی شدید زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 18 مارچ 2025 ءسے جب اسرائیل نے ایک بار پھر جنگی درندگی کا آغاز کیا، تب سے اب تک مزید 2,651 افراد شہید اور 7,223 زخمی ہو چکے ہیں۔ یوں گزشتہ 18 ماہ کے دوران نسل کشی کا شکار فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 172,024 ہو گئی ہے۔

وزارت صحت نے بتایا کہ اب بھی متعدد لاشیں تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں، جہاں سکیورٹی خطرات، بمباری اور محاصرے کے باعث امدادی ٹیموں کا پہنچنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ مارچ کے آغاز میں مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی سے طے پانے والے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کاپہلا مرحلہ 19 جنوری 2025 سے نافذ العمل تھا۔

تاہم 18 مارچ کو قابض اسرائیل نے اس معاہدے سے کھلم کھلا انحراف کرتے ہوئے ایک بار پھر ظلم و جارحیت کا دروازہ کھول دیا، حالانکہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل عمل کیا تھا۔

قابض اسرائیل کو امریکہ کی غیر مشروط پشت پناہی حاصل ہے اور اسی حمایت کے بل پر وہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، جس نے ایک پوری قوم کو دکھ، لاشوں اور ملبے میں دفن کر دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی