غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جاری نسل کشی 580 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ یہ خونی مہم اس وقت شدت اختیار کر گئی جب 52 دن قبل اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے جنگ بندی کے معاہدے سے یکطرفہ طور پر انحراف کرتے ہوئے امریکی سیاسی و عسکری حمایت کے سائے میں دوبارہ حملے شروع کیے۔ دوسری جانب عالمی برادری کی خاموشی اور بے حسی نے اس قتل عام کو مزید طول دے دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق، قابض فوج نے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے، جبکہ مارچ سے اشیائے خورونوش کی ترسیل پر مکمل پابندی نے غزہ میں بھوک اور قحط کی ہولناک تصویر بنا دی ہے۔
قابض فوج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں متعدد رہائشی عمارتوں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔
غزہ شہر کے وسطی علاقے "شارع الوحیدہ” کی مارکیٹ پر کیے گئے اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والا نوجوان محمد غازی الیازجی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔
اسی حملے میں محمد اور سعید فرج الصفطاوی نامی دو سگے بھائی بھی شہید ہو گئے۔
خانیونس کے شمال مشرقی علاقے القرارہ میں قابض طیاروں کے حملے میں بے گھر افراد کی خیمہ بستی پر بمباری سے 4 شہری زخمی ہو گئے۔
غزہ شہر کے مغرب میں حي النصر کے قریب واقع ایک مکان پر ہیلی کاپٹر سے کی گئی بمباری میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
شہر کے مشرقی علاقوں، حي التفاح، وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ، خانیونس کے مشرق اور جنوب میں بھی شدید گولہ باری کی گئی۔
شجاعیہ اور الزيتون کے علاقوں پر گولہ باری اور شدید فائرنگ کی گئی، جبکہ خانیونس کے مشرق میں ایک اور فضائی حملہ کیا گیا۔
النصیرات کیمپ میں ابو عجوہ خاندان کے گھر پر بمباری میں 5 شہری زخمی ہوئے۔
شمالی غزہ کے شہر بیت لاہیا میں ریان خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں پانچ افراد شہید ہو گئے۔
تل الربيع اسکول کے قریب ریان خاندان کے ایک اور گھر پر بمباری سے کئی افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
اسی علاقے میں صالة الطيب کے اطراف اسرائیلی گولہ باری سے بھی کئی افراد زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے مشرق میں برکہ الشیخ رضوان کے قریب نازحین کی ایک خیمہ بستی پر ہیلی کاپٹر حملے میں دو شہری شہید ہوئے۔
خانیونس کے مشرقی علاقے عبسان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بچی ألما محمد علی ابو طیر شہید ہو گئی۔
وسطی غزہ کے البریج کیمپ میں واقع ابو ہميسه اسکول سے سول ڈیفنس کی ٹیم نے 4 شہداء کی لاشیں نکالیں، جس سے اس اسکول میں شہید ہونے والوں کی تعداد 33 ہو گئی ہے۔
عبسان جدیدہ قصبے پر بمباری میں ایک شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے۔
بیت لاہیا میں ایک مکان کے انہدام کے دوران شہداء اور لاپتہ افراد کو نکالنے کی کوشش میں ایک سول ڈیفنس اہلکار بھی زخمی ہوا۔
فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق، بدھ کے روز اسرائیلی بمباری میں 114 شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اسی دوران عالمی کچن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعرات 8 مئی سے مکمل طور پر بند ہو رہا ہے، کیونکہ خوراک کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے۔ ایک ماہ سے زائد عرصے سے غزہ کے تمام بارڈر بند ہیں اور امداد کی ترسیل روک دی گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 38 افراد شہید اور 145 زخمی ہوئے، جن میں سے 4 کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔
وزارت کا کہنا ہے کہ 18 مارچ 2025 سے اب تک 2,545 شہری شہید اور 6,856 زخمی ہو چکے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مجموعی طور پر شہداء کی تعداد 52,653 اور زخمیوں کی تعداد 118,897 ہو چکی ہے۔
شہداء اور زخمیوں کی یہ حتمی تعداد نہیں کیونکہ کئی لاشیں ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جن تک ایمبولینس اور ریسکیو ٹیمیں رسائی حاصل نہیں کر سکتیں۔