مرکزاطلاعات فلسطین
ریڈ کراس نے جمعہ کو خبردار کیا کہ قابض اسرائیل کی طرف سے جنگ زدہ فلسطینی سرزمین پر دو ماہ تک امداد روکے رکھنے کے بعد غزہ میں انسانی ہمدردی کی کارروائیاں "مکمل تباہی کے دہانے” پر ہیں۔
ریڈ کراس نے ایک بیان میں کہا، "امداد کی ترسیل فوراً دوبارہ شروع کیے بغیر بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (آئی سی آر سی) کو خوراک، ادویات اور زندگی بچانے والے سامان تک رسائی حاصل نہیں ہو گی جن کی غزہ میں کئی پروگرام برقرار رکھنے کے لیے ضرورت ہے۔”
قابض اسرائیل کی طرف سے ناکہ بندی شروع ہونے کے بعد سے اقوامِ متحدہ نے بارہا زمین پر انسانی تباہی سے خبردار کیا ہے اور قحط کا دوبارہ امکان ہے۔
آئی سی آر سی کے آپریشنز کے ڈپٹی ڈائریکٹر پاسکل ہنٹ نے جمعہ کے بیان میں کہا، "دشمنی کے خطرات اور مسلسل نقلِ مکانی سے نمٹنے اور فوری انسانی امداد سے محرومی کے نتائج برداشت کرنے کے لیے غزہ میں شہریوں کو روزانہ ایک زبردست جدوجہد کا سامنا ہے۔ اس صورتِ حال کو مزید بڑھنے کی اجازت نہ دی جائے اور نہ دی جا سکتی ہے۔”
آئی سی آر سی نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت "اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام دستیاب ذرائع استعمال کرنا اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ اس کے زیرِ قبضہ شہری آبادی کی بنیادی ضروریات پوری ہوں”۔
نیز اس نے خبردار کیا، "اگر ناکہ بندی جاری رہی تو آئی سی آر سی کے مشترکہ کچن جیسے پروگرام صرف چند ہفتوں تک کام کر سکیں گے جو اکثر لوگوں کو ہر روز کا واحد کھانا فراہم کرتے ہیں۔”
آئی سی آر سی نے خبردار کیا کہ وہ غزہ میں جو فیلڈ ہسپتال چلا رہا ہے وہاں بھی "خوراک اور طبی سامان کی خطرناک حد تک قلت ہے اور بعض ضروری ادویات اور استعمال کی اشیاء پہلے ہی ختم ہو چکی ہیں”۔
اس نے کہا، "پانی کے نظام میں خلل بشمول پانی کی پائپ لائنوں کی بندش اور ضروری ٹرکوں کی تباہی نے پانی سے پیدا شدہ بیماریوں کا ناقابلِ قبول حد تک زیادہ خطرہ پیدا کیا ہے۔”
آئی سی آر سی نے کہا، بار بار حملوں کے باعث صحت کی سہولیات اور عملے کا کام متأثر ہونے سے یہ سنگین صورتِ حال مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔
گذشتہ ماہ 15 انسانی اور طبی کارکنان کی ہلاکت اور حالیہ ہفتوں میں ہسپتالوں کو ہونے والے بڑے نقصان کی بنا پر اس نے خبردار کیا کہ ان مسائل سے "غزہ کا تباہ ہوتا نظامِ صحت مزید معذور ہو گیا ہے”۔
آئی سی آر سی نے کہا، "بین الاقوامی انسانی قانون واضح ہے: طبی عملے اور سہولیات کا ہر حال میں احترام اور تحفظ ہونا چاہیے۔
امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔ قیدیوں کو رہا اور شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔”
تنظیم نے مزید کہا، "فوری کارروائی کے بغیر غزہ مزید افراتفری کا شکار ہو جائے گا جسے انسانی ہمدردی کی کوششیں کم نہیں کر سکیں گی۔”