غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی مزدوروں کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم اور قابض ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ قابض دشمن پر دباؤ ڈالیں کہ وہ غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں، دیہاتوں اور کیمپوں سے اپنا ناجائز محاصرہ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
حماس نے بدھ کے روز ایک پریس بیان میں یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن کےموقعے پر کہا کہ یہ دن اس سال ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آزادی کی جدوجہد کے مرکز میں ہیں۔ بین الاقوامی خاموشی، بے عملی، بے حسی اور قابض دشمن کے جرائم اور جارحیت کو ختم کرنے کے لیے کام کرنے میں ناکامی کے درمیان وہ بدسلوکی، ظلم و ستم، محاصرہ، نسل پرستی، اور بنیادی انسانی حقوق سے انکار کی انتہائی گھناؤنی شکلوں کا شکار ہیں۔
حماس نے فلسطینی لیبر کارکنوں کی استقامت اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے "وطن کے تمام علاقوں میں ان کا خون بہانے اور قربانیوں کو سراہا۔ بیان میں کہا کہ قابض دشمن کے خلاف علم آزادی اٹھانے اور آزادی کے لیے جدو جہد کے دوران انہیں ہر قسم کی ناانصافی، محاصرے اور جارحیت کا نشانہ بنایاگیا مگر
فلسطینی مزدور ثابت قدم رہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی محنت کشوں کے مصائب اس سانحے کا حصہ ہیں جس کا سامنا ہمارے عوام صہیونی قبضے کے نتیجے میں کر رہے ہیں جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جاری ہے اور 18 ماہ سے زیادہ عرصے سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ مصائب اس وقت تک ختم نہیں ہوں گے جب تک قبضہ ختم نہیں ہو جاتا۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنے تمام طبقات میں، آزادی اور حق خود ارادیت امنگ پائی جاتی ہے اور تمام طبقات نے آزادی کی جدو جہد کی ان کی خواہشات کے حصول تک اپنے حقوق کے لیے پرعزم رہیں گے۔
حماس نے مزید کہا کہ فلسطینی کارکنوں کے خلاف قابض دشمن کے جرائم منظم ہیں جن کا مقصد انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرنا ہے، تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی صریح خلاف ورزی ہے۔