چهارشنبه 30/آوریل/2025

نیتن یاھو کی حکومت ’شین بیت‘ کے سربراہ کی برطرفی سے پیچھے ہٹ گئی

بدھ 30-اپریل-2025

مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین

اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے داخلی سلامتی ایجنسی کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا اپنا فیصلہ کو واپس لے لیا ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کے دوران رونن بار کی برطرفی کو معطل کر دیا تھا۔

حکومت نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ایک دستاویز میں رونن بار کو برطرف کرنے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حکومت نے 20 مارچ 2025 ءکے اپنے فیصلے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے”۔

شین بیت سکیورٹی سروس کے سربراہ نے پیر کو اعلان کیاتھا کہ وہ 15 جون کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔انہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ کئی ہفتوں کی کشیدگی کے بعد اس حساس ادارے کی سربراہی سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا۔

رونن بار کو برطرف کرنے کے فیصلے سے ان واقعات سے متعلق متضاد داستانیں سامنے آئیں جن کی وجہ سے 7 اکتوبر 2023ء کو حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا۔

بار نے حال ہی میں سپریم کورٹ میں ایک تحریری حلف نامہ جمع کرایا تھا جس میں اس نے حلف کے تحت اس بات کی تصدیق کی تھی کہ "نیتن یاہو نے ان سے ذاتی وفاداری کا مطالبہ کیا اور انہیں حکومت مخالف مظاہرین کی جاسوسی کرنے کا حکم دیا تھا”۔

اتوار کو اسرائیلی وزیر اعظم نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے جواب میں رونن بار کو "جھوٹا” قرار دیا۔

گذشتہ ماہ حکومت کی جانب سے بار کی برطرفی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے ان کی برطرفی روک دی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی