رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین
فلسطینی اسیران کلب نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے 49 فلسطینی صحافیوں کو اپنی جیلوں میں نظر بند کر رکھا ہے۔
قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافی علی السمودی کو منگل کی صبح شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں ان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔
کلب نے وضاحت کی کہ صحافی السمودی جن کی عمر 55 سال تھی کی گرفتاری سے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے آغاز سے لے کر اب تک قابض ریاست کی جیلوں میں زیر حراست صحافیوں کی تعداد 49 ہوگئی ہے۔
صحافی علی السمودی شادی شدہ ہیں اور ان کے چار بچے ہیں۔ اس سے قبل انہیں 1987ء میں شروع ہونے والی پہلی فلسطینی انتفاضہ کے دوران
قابض اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا۔ وہ اسرائیلی جارحیت کی کوریج کے دوران کئی بار زخمی بھی ہوئے ہیں۔خاص طور پر شیرین ابو عاقلہ کے قتل کے بعد انہیں کئی بار قابض فوج نے زخمی کیا تھا۔
اسیران کلب نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے قابض حکام نے 177 صحافیوں کو گرفتار کرکے حراست میں لیا ہے جن میں سے 49 قید میں ہیں۔
فلسطین کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں نسل کشی کی جنگ کے متوازی طور پر قابض اسرائیلی فوج اور اس کے آباد کاروں نے مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 958 سے زائد فلسطینی شہید، 7000 کے قریب زخمی اور 16400 کو گرفتار کیا گیا ہے۔