غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نےایک بار پھر غزہ میں صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنگ زدہ علاقے میں فوری امداد اور خوراک کی فراہمی پرزور دیا ہے۔
انروا کی طرف سے منگل کو جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں داخلے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سامان کو تباہ کیا جا رہا ہے، جب کہ کراسنگ کی مسلسل بندش کی وجہ سے آبادی میں بھوک بڑھ رہی ہے۔ غزہ کے اندر لوگ بھوک سے جانے دے رہے ہیں اور ان کے لیے دنیا بھر سے لائی گئی خوراک اور امداد غزہ کی گذرگاہوں پر پڑی خراب ہو رہی ہے۔
’انروا‘نے مزید کہا کہ اب ضروری سامان سے لدے تقریباً 3,000 ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت کے منتظر ہیں۔ ایجنسی نے متنبہ کیا کہ یہ سپلائیز ضرورت مندوں کے لیے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ خراب ہو سکتی ہیں۔
’انروا‘ نے اسرائیلی ناکہ بندی کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ جاری جارحیت، خوراک اور پانی کی کمی غزہ میں انسانی مصائب کو روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔
غزہ کی پٹی کو 18 ماہ سے زائد عرصے میں بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے۔ قابض اسرائیل کی جانب سے جاری تباہ کن جنگ اور سخت ناکہ بندی کے نتیجے میں عام شہریوں اور بالخصوص خواتین اور بچوں کی صحت اور زندگی کی حالت ابتر ہو گئی ہے۔ غذائی قلت، اسقاط حمل اور انکیوبیٹرز کی ضرورت کے معاملات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے پیر کی شام غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت اور سخت ناکہ بندی کے تناظر میں غزہ کی پٹی ،خاص طور پر بچوں اور نوزائیدہ بچوں میں شدید غذائی قلت کے واقعات میں اضافے سے خبردار کیا۔