چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی مزاحمت نے غزہ میں قابض صہیونی فوج کے خطرناک جاسوسی آلات کا کیسے پتا چلایا

منگل 29-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی کے ذریعے استعمال ہونے والے جاسوسی کے آلات کو بے نقاب کیا ہے جنہیں وہاں مزاحمت کاروں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے جگہ جگہ نصب کیا گیا ہے۔

پیر کے روز ایک مزاحمتی ذریعے کی جانب سے العربی ٹی وی کو فراہم کردہ معلومات میں بتایا کہ مزاحمتی سکیورٹی فورسز نے غزہ کی پٹی میں ملبے کے درمیان بکھرے ہوئے پتھروں میں قابض فوج کی طرف سے چھپائے گئے جاسوسی آلات کی ایک بڑی تعداد دریافت کی ہے۔

مزاحمت کاروں نے کہا کہ قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے مختلف حصوں میں سڑکوں اور ملبے کے درمیان آواز کی ریکارڈنگ اور بصری ٹریکنگ کے آلات نصب کر رکھے ہیں۔ العربی ٹی وی کے مطابق مزاحمت نے ان میں سے بہت سے آلات کا پتا چلانے کے بعد انہیں تلف کردیا ہے۔

اس نے وضاحت کی کہ پکڑے گئے آلات میں سے ایک عمارت کی بلاک کی شکل کا ہے جو آڈیو ایو ڈراپنگ ڈیوائس پر مشتمل تھا۔ اس میں ایک سیٹلائٹ کیمرہ نصب تھا جو چہرے کے پرنٹس کا پتہ لگاتا ہے، دوسرا انفراریڈ کیمرہ اور ریکارڈنگ، اسٹوریج اور ٹرانسمیشن یونٹ پر مشتمل تھا۔

العربی ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ مزاحمتی ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق قابض فوج نے ایک عمارت کے پتھر میں دو طرفہ آلہ نصب کررکھا تھا۔ اسے غزہ کی پٹی میں سڑک کے ایک چوراہے پر ایک دیوار پر نصب کیا گیا تھا۔ یہ ایک ایسی جگہ نصب تھا جہاں عام شہری اور بے گھر افراد کثرت سے آتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں ایک سرکاری ادارے کی دیوار کے ساتھ پڑے ایک دھاتی پائپ میں چھپایا ایک اور خفیہ آلہ دریافت ہوا۔

ایک مزاحمتی ذریعے نے العربی ٹی وی کو وضاحت کی کہ یہ آلات "کواڈ کاپٹر” ڈرون کے استعمال سے لگائے گئے ہیں جو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، خاص طور پر متحرک اہداف کو ٹریک کرنے کے لیے انہیں نصب کیا جاتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ڈیوائسز آڈیو اور ویڈیو ریکارڈ کرتی ہیں۔پھر انہیں سیٹلائٹ کے ذریعے اسرائیلی انٹیلی جنس یونٹس میں منتقل کرتی ہیں۔ انہیں جانچ کے لیے فوج کی 8200 نامی یونٹ قائم کی گئی ہے جو ڈیجیٹل انٹیلی جنس اور کوڈ بریکنگ میں مہارت رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ یونٹ 9900 پیچیدہ تجزیہ کے نظام کا استعمال کرتے ہوئے تصاویر کا تجزیہ کرتی ہے۔ یہ یونٹ شین بیت (اسرائیل سکیورٹی ایجنسی) کے تعاون سے اس ڈیٹا کا تجزیہ کرتی ہے۔

غزہ کی پٹی کے خلاف 18 ماہ سے جاری جنگ کے دوران مزاحمت کاروں نے مزاحمتی تحریکوں اور شہریوں پر نظر رکھنے اور ان کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لیے قابض فوج کی جانب سے لگائے گئے جاسوسی کے مختلف آلات کو بے نقاب کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی