چهارشنبه 30/آوریل/2025

شکاگو کے میئر کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کی علامت ’کوفیہ‘ پہننے پر صہیونی سیخ پا

پیر 28-اپریل-2025

شکاگو – مرکزاطلاعات فلسطین

شکاگو کے میئر برینڈن جانسن کے عرب ورثے کے مہینے کے موقع پر ایک عوامی تقریب کے دوران فلسطینی مزاحمت کی علامت ’کوفیہ‘ پہننے سے شہر کے یہودی سیخ پا ہیں اور انہوں نے میئر کےخلاف شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔

دوسری جانب کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے کہا ہے کہ یہودی گروہ نفرت پھیلا رہے ہیں۔ وہ نفرت روکنے کے بجائے امریکہ میں مزید نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔

شکاگو جیوش الائنس نے برینڈن کے کوفیہ پہننے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "بے حسی” اور "خیانت” قرار دیا اور شکاگو کے یہودیوں کو پیغام دیا کہ "ان کے درد سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور ان کی حفاظت اہم ہے”۔

اتحاد نے نوٹ کہا کہ کوفیہ یہودیوں کے خون بہانے سے وابستہ ایک علامت بن گئی ہے، خاص طور پر جب سے یہ فلسطینی حامی مظاہروں کی ایک نمایاں علامت بنی ہے تب سے یہ یہودیوں کے لیے نفرت کی علامت ہے۔

کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شکاگو جیوش الائنس (CJA) نے یہودیوں کے تحفظ کی آواز کے طور پر نہیں بلکہ فلسطینی شناخت کو مٹانے اور نسل کشی کی وکالت کرنے والے نفرت انگیز گروہ کے طور پر ظاہر ہو کر خود کو بے نقاب کیا ہے۔

کونسل نے کہاکہ "آئیے ہم واضح کریں کہ دہشت گردی کے لیے پورے لوگوں کے ورثے کو کم کرنا وکالت نہیں ہے، یہ غیر انسانی ہے۔ ان کی منطق کے مطابق، کیا کِپا کو ختم کر دینا چاہیے کیونکہ اسرائیلی فوجی اسے پہنتے ہیں؟ بالکل نہیں۔”

کونسل نے اس یہودی اتحاد کے بارے میں سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ تھی کہ اس نے آنجہانی پوپ فرانسس کو غزہ کے لوگوں کے لیے محض اپنے غم کا اظہار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ کونسل کے بیان کے مطابق ’’فلسطینیوں کی موت پر سوگ منانا بھی ان کی استطاعت سے باہر ہے‘‘
۔
انہوں نے مزید کہاکہ "CJA نفرت سے لڑتا نہیں ہے بلکہ یہ اسے پھیلاتا ہے۔ وہ فلسطینیوں کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نسل کشی کا دفاع کرتے ہیں اور کسی بھی علامت یا آواز کو شیطانی قرار دیتے ہیں‘۔

مختصر لنک:

کاپی