دوحہ – مرکز اطلاعات فلسطین
گذشتہ جولائی میں مشرقی غزہ شہر کے علاقے الشجاعیہ میں جھڑپ کے بعد اسرائیلی فوجی سے چھینے گئے ایک کیمرے سے خصوصی تصاویر اور ہولناک جرائم کے مناظر سامنے آئے ہیں۔ ان مناظر میں غاصب فوجیوں کو غزہ میں نہتے لوگوں پر تشدد کرتے اور انہیں زدو کوب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
الجزیرہ کی جانب سے حاصل کردہ خصوصی فوٹیج کے مطابق الشجاعیہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ کے بعد اسرائیلی فوجی اپنا کیمرہ کھو بیٹھا۔
الجزیرہ کی طرف سے نشر ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق تصاویر میں فوجیوں کو ایک گھر پر دھاوا بولتے دکھایا گیا ہے جس کے رہائشیوں کو بہ ظاہر حال ہی میں چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔اس دوران قابض فوجی گھر میں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔
الجزیرہ کی طرف سے حاصل کردہ فوٹیج کے ایک اور کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک فوجی بتا رہا ہے کہ الشجاعیہ محلے میں باورچی خانے کی کھڑکی سے گھر پر کیسے حملہ کرنا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس مکان میں موجود شہری کھانا کھا رہے تھے۔ ویڈیو میں تازہ کھانا پڑا دیکھا جا سکتا ہے۔
تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ کے باشندوں کی زندگی بعض اوقات میدان جنگ بن چکی ہے۔ اس کے علاوہ قابض فوجیوں کو فلسطینیوں پر براہ راست مظالم کی تربیت دی جا رہی ہے۔ایسے فوجیوں کے لیے جو نہ تو پوری طرح سے تیار ہوتے ہیں اور نہ ہی لڑائی کے لیے موزوں دکھائی دیتے ہیں۔
فلسطین کی سرکاری رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 165,000 ہاؤسنگ یونٹس کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، جن میں 15,000 یونٹس بھی شامل ہیں جو گذشتہ جولائی میں ان تصاویر کی ریکارڈنگ کے بعد تباہ کیے گئے تھے۔
جبکہ اس عرصے کے دوران، جو جنگ کے تقریباً نصف راستے پر ہے، تقریباً 35,000 مکانات ناقابل رہائش رہ گئے۔