چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں صحت کی عمومی صورت حال نازک اور غیر مسبوق حد تک خراب ہے:ڈائریکٹر الشفاء ہسپتال

اتوار 27-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے قابض اسرائیلی حکام کی جانب سے انسانی ہمدردی اور طبی امداد کے داخلے پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں ادویات اور طبی سامان کی شدید قلت کی وجہ سے صحت کے شعبے کی شدید ابتری کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس صورتحال نے صحت کی عام صورتحال میں غیر معمولی حد تک خراب ہے اور زخمیوں، بیماروں اور شہریوں کو فراہم کی جانے والی طبی خدمات کو شدید متاثر کیا ہے۔

ہفتے کے روز قطر نیوز ایجنسی (کیو این اے) کو ایک بیان میں ابو سلمیہ نے غزہ کی پٹی میں صحت کی صورتحال کو "انتہائی خطرناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ جاری ناکہ بندی اور امداد کے داخلے پر پابندی بحران کو مزید بڑھا رہی ہے اور ہسپتالوں کی کارکردگی اور فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے فراہم کردہ خدمات کو شدید متاثر کر رہی ہے۔

غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر نے وضاحت کی کہ غزہ میں گردوں کے فیل ہونے والے 43 فیصد سے زیادہ مریض مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ غزہ کی پٹی کے بچے غذائی قلت، پھلوں سبزیوں اور صحت بخش غذاؤں کی طویل کمی کی وجہ سے بھی مدافعتی نظام کے بری طرح متاثر ہونے کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں آنے والے بہت سے کیسز غذائیت کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ انہوں نےاس بات کی وضاحت کی کہ قابض اسرائیل منظم طریقے سے طبی سہولیات کو نشانہ بناتا ہے اور ان کے آلات کو تباہ کرتا ہے، جس سے غزہ میں زیادہ تر طبی لیبارٹریوں کو سروس سے محروم کردیا جاتا ہے۔

ہسپتالوں کو بھی طبی سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے، خاص طور پر ایمرجنسی اور آپریٹنگ رومز میں، جراحی کے لوازمات کے لیے ضروری اینستھیزیا کی دوائیں دستیاب نہیں ہیں۔

مکمل امریکی حمایت کے ساتھ اسرائیل سات اکتوبر 2023ء سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس میں 168,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی