چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لیے امریکی شہروں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے

ہفتہ 26-اپریل-2025

مرکز اطلاعات فلسطین

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی حمایت اور فلسطینیوں کے خلاف پالیسی کےتحت امریکہ میں فلسطین کے حامی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے باوجود امریکہ کئی شہروں میں غزہ میں فلسطینی نسل کشی کے رد عمل میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔

امریکی شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی، اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی اور انسانی امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا۔

نیویارک شہر کے ہیرالڈ سکوائر میں سینکڑوں مظاہرین جمع ہوئے، جنہوں نے فوری جنگ بندی اور اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے فوجی آپریشن کے لیے امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم کے استعمال کی مخالفت بھی کی۔

واشنگٹن، ڈی سی، ملواکی، ڈالاس، سان فرانسسکو اور شکاگو میں بھی بین الاقوامی "گلوبل ڈے آف ایکشن فار غزہ” کے کی حمایت میں پرامن مظاہرے کیے گئے۔ ان مظاہروں کا مقصد فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

مظاہروں کے شرکاء نے فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیل کی مجرمانہ جنگ کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے گزشتہ 18 مہینوں کے دوران سنگین انسانی حالات میں فلسطینیوں پرڈھائے جانے والے مظالم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئےغزہ کی پٹی کی ناکہ بندی ختم کرنے اور امداد کی فوری سپلائی پر زور دیا۔

اسی تناظر میں امریکہ کی میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) نے طلباء اور فلسطینی حامی مظاہرین کے مسلسل دباؤ کے بعد Elbit Systems (اسرائیل کی سب سے بڑی اسلحہ ساز کمپنی) سے اپنے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی