مقبوضہ بیت المقدس – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی فوج نے تین نئے جدید F-35 لڑاکا طیاروں کی وصولی کا اعلان کیا، جس سے قابض اسرائیلی فضائیہ کی انوینٹری میں اس نوعیت کے طیاروں کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ جنگی طیارے جمعرات کو اسرائیلی فضائیہ کے 140ویں سکواڈرن میں شامل ہو کر نیواتیم ایئر بیس پر پہنچے۔
ادرعی نے وضاحت کی کہ یہ طیارے مختلف محاذوں پر جارحانہ اور دفاعی مشن انجام دینے میں اسرائیلی فوج کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قابض فوج غزہ کی پٹی میں 19 ماہ سے فلسطینیوں کے خلاف مکمل امریکی حمایت سے نسل کشی کر رہی ہے۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ F-35 لڑاکا طیارے اس مہم میں بے مثال آپریشنل رفتار سے استعمال کیے جا رہے ہیں، کیونکہ تل ابیب اپنی فضائی صلاحیتوں کو درستگی، رفتار اور اہداف تک گہرائی تک حملے کرنے کی صلاحیت کے لحاظ سے بڑھانا چاہتا ہے۔
اسرائیل مشرق وسطیٰ کا واحد ملک ہے جس کے پاس F-35 طیارے ہیں، جو اس نے اکتوبر 2010ء میں امریکہ کے ساتھ غیر ملکی فوجی فروخت کے معاہدے کے تحت حاصل کیے تھے۔
سات اکتوبر 2023ء سے نسل کشی کی جنگ کے نتیجے میں 168,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔