چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس کا اقوام متحدہ سے غزہ میں صحت کے نظام کو نشانہ بنانے پر عملی مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ

جمعہ 25-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا
ہے کہ وہ اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داریاں ادا کریں اور غزہ کی پٹی میں صحت کے نظام کے خلاف جاری جارحیت کو روکنے کے لیے عملی اور موثر موقف اختیار کریں۔

غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ شہر کے مشرق میں واقع شہید محمد الدرہ چلڈرن ہسپتال گذشتہ منگل کو اسرائیلی فضائی حملے کے بعد سروس سے محروم ہے۔ اس حملے میں متبادل توانائی کے پینلز اور انتہائی نگہداشت کے یونٹ کو نشانہ بنایا گیا، جس سے یونٹ اور دیگر شعبوں کو بجلی فراہم کرنے کا نظام تباہ ہوگیا۔

وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ الدرہ ہسپتال کی بندش کے ساتھ تباہی کی جنگ کے آغاز سے اب تک خدمات سے محروم ہسپتالوں کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔

حماس نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ الدرہ ہسپتال پر بمباری قابض صیہونی ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی میں صحت کے شعبے کی منظم تباہی کے تسلسل کی نمائندگی کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جرم جس نے بچوں کے علاج کے لیے وقف ایک طبی سہولت کو نشانہ بنایا، اس قابض دشمن کے بین الاقوامی قانون اور انسانی کنونشنوں کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کے طویل ریکارڈ میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ جرم "اس فاشسٹ ریاست کے تباہی اور جبری نقل مکانی کی جنگ کو جاری رکھنے پر اصرار کی تصدیق کرتا ہے‘۔

حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں، خاص طور پر عالمی ادارہ صحت اور بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داریاں سنبھالیں، اس جاری جارحیت کو روکنے کے لیے عملی اور موثر موقف اختیار کریں۔ قابض دشمن کو اس کے جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔

اس نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ غیر منصفانہ ناکہ بندی توڑنے کے لیے کام کرے اور طبی سامان، امدادی سامان اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

مختصر لنک:

کاپی