چهارشنبه 30/آوریل/2025

طبی کارکنوں کے وحشیانہ قتل عام کے مجرموں کو عبرت ناک سزا دلائی جائے:حماس

پیر 21-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے طبی عملے کے کارکنوں کو وحشیانہ طریقے سے شہید کرنے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے اس کی بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔حماس نے اس واقعے سے متعلق اسرائیلی الزامات کو ایک "گھناؤنا جرم قرار دیتے ہوئے سوچا سمجھا قتل عام قرار دیا ہے۔

تئیس مارچ کو قابض فوج نے رفح کے مغرب میں تل السلطان محلے میں 15 پیرا میڈیکس اور سول ڈیفنس کے اہلکاروں کو بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کردیا۔ اس کے بعد انہیں اجتماعی قبر میں دفن کیا اور ان کی تباہ شدہ گاڑیوں کو جان بوجھ کر چھپا دیا۔

اسرائیل جرم نے پوری دنیا میں قابض ریاست کے خلاف شدید غم وغصے کو جنم دیا، جس میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے ذمہ دار اسرائیلی رہنماؤں اور فوجی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔

حماس نے پیر کے روز ایک پریس بیان میں کہاکہ "فاشسٹ قابض فوج کی طرف سے گذشتہ ماہ رفح شہر میں پندرہ طبی اور امدادی کارکنوں کو سزائے موت دینے کے جرم کے بارے میں اعلان کردہ تفصیلات اس گھناؤنے جرم کی مکمل ذمہ داری سے بچنے کی ایک صریح کوشش سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ حالانکہ یہ ایک سوچا سمجھا قتل عام تھا اور صہیونی دشمن کو معلوم تھا کہ جن لوگوں کو وہ فائرنگ سے نشانہ بنا رہے ہیں وہ امدادی کارکن ہیں۔

حماس نے اسرائیلی اعلان کو "اندرونی تحقیقات کا بھرم پیدا کرنے اور اپنا جرم چھپانے کی مجرمانہ کوشش قرار دیا۔

مختصر لنک:

کاپی