چهارشنبه 30/آوریل/2025

’انروا‘ کا 115 پناہ گاہوں میں بگڑتی انسانی صورتحال کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی

اتوار 20-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے اطلاع دی ہے کہ وہ اس وقت غزہ کی پٹی میں 115 پناہ گاہیں چلا رہی ہے، جس میں 90,000 سے زیادہ بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں۔

ایجنسی نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم کے ذریعے ایک بیان میں مزید کہا کہ بمباری اور جاری محاصرے کے نتیجے میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال مزید بگڑ رہی ہے، جس میں انسانی امداد اور تجارتی سامان کے داخلے پر پابندی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے کا اندازہ ہے کہ 18 مارچ کو قابض فوج کی جانب سے نسل کشی دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 400,000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

قبل ازیں’انروا‘ نے کہا تھا غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک امداد اور تجارتی رسد کی طویل ترین رکاوٹ کا سامنا ہے۔

فلسطینی حکومت، انسانی حقوق اور بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق 2 مارچ سے قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کی گذرگاہوں کو خوراک، امداد، طبی سامان اور غذائی سامان کے داخلے کے لیے بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

اسرائیل نے 18ویں ماہ سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ اس کے 2.4 ملین فلسطینی شہریوں میں سے تقریباً 1.5 ملین بے گھر ہو گئے ہیں جب ان کے گھر تباہی کی جنگ میں تباہ ہو گئے تھے۔ کراسنگ کی بندش نے پٹی کو قحط میں دھکیل دیا ہے۔

مکمل امریکی حمایت سے اسرائیل 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس میں 167,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، اور 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی