مقبوضہ بیت المقدس – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض صہیونی ریاست اور اس کے تمام ادارے مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی سازشیں جاری ہیں۔ ان ہی سازشی چالوں کے درمیان قابض حکام نے "البراق لفٹ” منصوبہ شروع کیا ہے جس کا مقصد یہودی کالونی کو مسجد اقصیٰ کے مغرب میں البراق صحن سے ایک زیر زمین برقی پلیٹ فارم کے ذریعے جوڑنا ہے۔
حریہ نیوز کے مطابق لفٹ کی گہرائی تقریباً 26 میٹر تک پھیلی ہوئی ہے اور 65 میٹر لمبی پیدل چلنے والی سرنگ سے جڑتی ہے، جس کے لیے وسیع، پیچیدہ زیر زمین کھدائی کے کام کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس منصوبے پر تقریباً 55 ملین شیکل (تقریباً 15 ملین امریکی ڈالر کے برابر) لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یہ لفٹ، تجارتی راہداری، سرنگوں اور مستقبل کے کمرے اور ہال پرمشتمل منصوبے کا حصہ ہے۔
قابض ریاست اس منصوبے کو یہ دعویٰ کر کے جواز پیش کرتا ہے کہ اس کا مقصد سیڑھیوں پر چڑھنے کی پریشانی کے بغیر خصوصی ضروریات والے لوگوں اور بزرگ آباد کاروں کے لیے البراق صحن تک رسائی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ لفٹ محض نقل و حمل کا ایک ذریعہ نہیں ہے بلکہ یہ مسجد اقصیٰ کے احاطے پر اسرائیلی کنٹرول کو مستحکم کرنے اور آباد کاروں کو مسجد اور اس کے آس پاس کے صحن میں دراندازی کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔