غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
غزہ کی پٹی میں ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے سربراہ ایڈریان زیمرمین نے زمین پر حالات زندگی کو جہنم قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ انسانی امداد کی معطلی کی وجہ سے طبی سامان ہفتوں میں ختم ہو سکتا ہے جو کہ پٹی کی آبادی کے لیے بنیادی لائف لائن ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراسنگ کی بندش نے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے اپنے مشن کو ایسے وقت میں انجام دینے کی صلاحیت کو تیزی سے کمزور کر دیا ہے جب کہ دسیوں ہزار لوگوں کو طبی علاج یا خدمات کی ضرورت ہے جو فی الحال غزہ میں دستیاب نہیں ہیں۔
الجزیرہ نیٹ کی طرف سے شائع کردہ بیانات میں زیمرمین نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ شہری آبادی کی بنیادی ضروریات، ایک قابض طاقت کے طور پر، پوری ہوں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ غزہ میں روزمرہ کی زندگی بقا کا ایک نہ ختم ہونے والا مشن بن چکی ہے۔ خاندان بکھر گئے ہیں۔ ان کے پیارے لاپتا یا مارے گئے ہیں۔وہ مسلسل بے گھر ہو کر رہ رہے ہیں، خوراک، صاف پانی، صحت کی دیکھ بھال اور رہائش سمیت بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم ہیں۔ ان میں تحفظ یا امید کا کوئی احساس نہیں ہے۔ شہری روزانہ کی بنیاد پر بے شمار ذلتوں کا شکار ہیں۔
زیمرمین نے کہا کہ ریڈ کراس کی ٹیموں نے اس جنگ کے دوران بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے ان گنت لرزہ خیزواقعات دیکھے "۔اس بات کا ثبوت یہ کہ شہریوں کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ بار بار انخلا کے احکامات کا مطلب ہے کہ بہت سے لوگوں کو گھبراہٹ اور خوف کے درمیان، اکثر اندھیرے میں، کئی بار نقل مکانی کرنا پڑی”۔
انہوں نے کہا کہ مارچ کے آغاز سے بنیادی اشیاء کی تیزی سے کمی اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بارے میں بات کی، جب قابض حکام نے جنگ بندی کے معاہدے سے انکار کے بعد غزہ کی تمام کراسنگ کو بند کر دیا تھا۔ انہوں نے تباہی کی جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کے شدید نفسیاتی اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ غزہ کے شہریوں کو ایک دردناک دھچکا لگایا ہے۔ وہ اب خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے اور اپنی زندگی اس وقار کے ساتھ نہیں گزار سکتے جس کے وہ حقدار ہیں”۔
غزہ میں ’آئی سی آر سی‘ کے ذیلی وفد کے سربراہ نے کہاکہ "مارچ 2025 ءکے آغاز سےغزہ کی آبادی کے لیے بنیادی ’لائف لائن‘ اور انسانی امداد کا داخلہ معطل کر دیا گیا ہے، جس سے شہریوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ کراسنگز کی بندش نے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے مشن کو انجام دینے کی صلاحیت کو تیزی سے کمزور کر دیا ہے”۔
زیمرمین نے وضاحت کی کہ گذشتہ 18 مہینوں کے دوران خوراک کی دستیابی میں اتار چڑھاؤ نے لوگوں کو خوراک سے محروم کر دیا ہے۔
ریڈ کراس کےعہدیدار نے کہا ریڈ کراس فیلڈ ہسپتال ابھی بھی کام کر رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دستیاب طبی سامان چند ہفتوں میں ختم ہو جائے گا، ہم نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ اس مشن کو حاصل کرنے کے لیے تیز رفتار اور بلا روک ٹوک انسانی رسائی بہت ضروری ہے”۔