واشنگٹن – مرکزاطلاعات فلسطین
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کی جانب سے غزہ میں قابض اسرائیلی جارحیت کی مدد اور فلسطینی نسل کشی میں ملوث ہونے کی وجہ سے اسرائیلی قابض فوج کے ساتھ قریبی تعاون پر کشیدگی بڑھ رہی ہے، خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں میں قابض فوج کی مدد میں کمپنی کو عالمی سطح پر نہ صرف تنقید کا سامنا ہے بلکہ اس کے خلاف عالمی بائیکاٹ اور احتجاج بھی جاری ہے جس نے کمپنی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
برطانوی اخبار ’دی گارڈین‘ کے مطابق 4 اپریل کو کمپنی کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں سینئر قیادت کے خلاف ملازمین کے احتجاج کی لہر دوڑ گئی، جس میں اسرائیلی ناکہ بندی کی حمایت میں مائیکرو سافٹ کے کردار پر اعتراض کیا گیا۔
کئی روز قبل ملازمین ابتہال ابو سعد اور وانیہ اگروال نے مصنوعی ذہانت کے سی ای او مصطفیٰ سلیمان خطاب کا بائیکاٹ کیا۔
یہ پہلا احتجاج نہیں تھا۔ اسی طرح کا احتجاج 20 مارچ کو سیٹل میں ہوا، جس میں کمپنی کے صدر بریڈ اسمتھ اور سابق سی ای او سٹیو بالمر کو ایک سابق ملازم اور ایک موجودہ ملازم نے نشانہ بنایا۔
دی گارڈین کی طرف سے جو انکشاف کیا گیا اس کے مطابق ہال کے باہر ایک بینر لٹکا ہوا تھا جس پر لکھا تھا "مائیکروسافٹ نے نسل کشی میں مدد کی ہے‘۔
برطانوی اخبار کی حاصل کردہ دستاویزات کے مطابق قابض اسرائیل کا اپنی فوجی کارروائیوں میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے آلات پر انحصار بڑھتا جا رہا ہے، جو کہ اس کے ہتھیاروں کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ ہے۔
گذشتہ اکتوبر میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے متاثرین کے غم میں دوپہر کے کھانے کے وقت احتجاج کیا گیا تھا۔ انجینئر حسام نصر اور ڈیٹا سائنسدان عبدو محمد نے احتجاج میں حصہ لیا، دونوں کو بعد میں نکال دیا گیا۔
انسانی حقوق اور میڈیا رپورٹس کے مطابق مائیکروسافٹ نے اپنے Azure کلاؤڈ پلیٹ فارم کے ذریعے اکتوبر 2023 میں غزہ پر جاری جنگ کے آغاز کے بعد سے قابض اسرائیلی فوج کو 10 ملین ڈالر سے کم مالیت کی براہ راست تکنیکی مدد فراہم کی ہے۔
رپورٹس نے انکشاف کیا کہ مائیکروسافٹ کے تعاون میں ڈیٹا مینجمنٹ سروسز، ٹارگٹنگ سسٹمز کی ترقی، نگرانی کی ٹیکنالوجیز میں ترقی، اور مصنوعی ذہانت کے جدید آلات کی فراہمی شامل ہے۔
ان ٹولز میں لیوینڈر ہے، جو کہ AI سے چلنے والا ایک نظام ہے جو بمباری کے اہداف کی شناخت کے لیے بنایا گیا ہے، جس پر غزہ میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکتوں سے منسلک ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مزید برآں، رپورٹس میں مائیکروسافٹ پر فلسطینیوں کا سراغ لگانے کے لیے بائیو میٹرک نگرانی کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں وزارت صحت کے مطابق عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد 50,800 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں 18,000 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔