جمعه 15/نوامبر/2024

لاکھوں فلسطینیوں کی جمعۃ الوداع کے موقع پر مسجد اقصیٰ آمد

جمعہ 1-جولائی-2016

فلسطین میں رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع کے موقع پرلاکھوں روزہ داروں نے مسجد اقصیٰ میں جمعۃ المبارک کی نماز ادا کی ہے۔ فلسطینیوں کی بڑی تعداد بیت المقدس سے آئی تھی جبکہ صہیونی فوج اور پولیس کی سخت پابندیوں کے باعث مغربی کنارے کے ہزاروں  روزہ داروں کو قبلہ اول کی طرف جانے سے روک دیا گیا۔ مسجد اقصیٰ کے چاروں اطراف میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ جس نے  فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخلے سے روکنے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کیے۔ اس کے باوجود  مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں بیان کی جاتی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق جمعہ کو علی الصباح ہی بیت المقدس اور مغربی کنارے سے قافلے مسجد اقصیٰ کی جانب چل پڑے تھے جس کے باعث جمعہ کی تقریر شروع ہونے سے قبل ہی مسجد کے تمام ہال،اس کے صحن، راہداریاں اور بیرونی گراؤنڈ نمازیوں سے کچھا کچھ بھر چکے تھے۔

مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعۃ الوداع کے موقع پر صرف 45 سال سے زاید عمر کے افراد کو نماز کے لیے آنے کی اجازت دی تھی۔ پینتالیس سال سے کم عمر افراد کے داخلے پر مکمل پابندی عاید کردی گئی تھی۔

ادھر مسجد اقصیٰ کی تعمیر ومرمت کی ذمہ دار تنظیم الاقصیٰ فاؤنڈیشن نے ایک بیان میں ماہ رمضان میں تواترکے ساتھ مسجد اقصیٰ کو آباد رکھنے پر فلسطینیوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی اتنی کثیر تعداد کا اسرائیل کی تمام تررکاوٹوں اور پابندیوں کے علی الرغم مسجد اقصیٰ میں موجود رہنا صہیونی حکومت غاصبوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ فلسطینی قوم کے نزدیک مسجد اقصیٰ ان کے جسم و جان اور روح سے بھی زیادہ قریب ہے۔ فلسطینی قبلہ اول کے لیے اپنی تمام تر قیمتی ترین متاع کو بھی صرف کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

فاؤنڈیشن نے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قبلہ اول میں اپنی آمد کا سلسلہ جاری رکھیں تاکہ یہودیوں اور غاصب یہودیوں کو مسلمانوں کے پہلے قبلہ کے خلاف سازشوں کو ناکام بنایا جاسکے۔

مختصر لنک:

کاپی