غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے امریکی شہریت رکھنے والے گرفتار اسرائیلی فوجی ایڈان الیگزینڈر کی ویڈیو ریکارڈنگ نشر کی ہے۔
قیدی الیگزینڈر نے ویڈیو میں کہا ہے کہ "ہمیں واقعی یقین ہے کہ ہم مردہ گھر واپس آئیں گے۔ کہنے کے لیے کچھ نہیں، کوئی امید نہیں”۔
اس نے مزید کہاکہ میں ہر روز دیکھتا ہوں کہ نیتن یاہو ایک آمر کی طرح ملک کو کنٹرول کرتا ہے۔میں نے 3 ہفتے پہلے سنا تھا کہ حماس مجھے رہا کرنے کے لیے تیار ہے اور آپ نے انکار کر دیا اور مجھے چھوڑ دیا جس سے میری رہائی رک گئی۔
اس نے جاری رکھاکہ "سب نے میرے لوگوں، اسرائیلی حکومت، امریکی انتظامیہ اور فوج سے جھوٹ بولا”۔
انہوں نے صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین تھا کہ آپ مجھے یہاں سے زندہ نکال دیں گے۔ اس کے بعد اس نے اسے ڈانٹا اور پوچھا کہ تم نیتن یاہو کے جھوٹ کا شکار کیوں ہوئے؟
اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کی یہ دوسری ویڈیو ریکارڈنگ ہے۔ اس سے قبل اس کی ایک ویڈیو ریکارڈنگ 30 نومبر کو ریلیز کی گئی تھی۔اس میں اس نے کہا تھا "میں نہیں چاہتا کہ میرا انجام میرے امریکی ہم وطن ہرش (گولڈ برگ پولن) جیسا ہو”۔
حماس نے اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے سے دستبرداری کے بعد امریکی تجویز کے جواب میں چار دیگر قیدیوں کی لاشوں کے ساتھ سکندر کو رہا کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
حماس کا ایک وفد جنگ بندی کے حوالے سے مصری حکام کے ساتھ نئے سرے سے بات چیت کے لیے قاہرہ روانہ ہوا ہے جب کہ اسرائیلی میڈیا نے تل ابیب کی جانب سے پیش کی گئی ایک نئی تجویز کی خبر دی ہے۔