فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تین روز قبل ایک یہودی آبادکار کے قتل اور تین کے زخمی ہونے کے واقعے کے بعد شہر کا مسلسل تین روز سے محاصرہ جاری ہے جس کے نتیجے میں نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے اور روزہ داروں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنوبی الخلیل کے تمام اہم داخلی اور خارجی راستوں پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات ہے۔ اسرائیلی فوجی نہ صرف سڑکوں پر گشت کررہے ہیں بلکہ فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپےمارنے کے ساتھ انہیں حراست میں لینے کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے الخلیل کے بنی نعیم قصبے گذشتہ جمعرات کے روز گھیراؤ کیا تھا۔ اس دوران فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ قابض فوجیوں نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور صوتی بموں کابے دریغ استعمال جاری رکھا ہوا ہے۔
قابض فوجیوں نے شہید فلسطینی محمد طرائرہ کے گھر پر متعدد بار چھاپے مارے ہیں۔ تلاشی کی کارروائیوں میں شہید کی ہمیشرہ لارا طرائرہ کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ الخلیل شہر میں تین روز پیشتر فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک یہودی آباد کار ہلاک اور تین یہودی زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد فلسطینی مزاحمت کار بہ حفاظت فرار ہوگئے تھے۔ اسرائیلی فوج مزاحمت کاروں کی شناخت اور تلاشی کی آڑ میں پورے شہر کا محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہے۔