چهارشنبه 30/آوریل/2025

عوفر صہیونی عقوبت خانے میں فلسطینی قیدیوں کو بیماری، مار پیٹ اور بدسلوکی کا سامنا

بدھ 9-اپریل-2025

رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین

فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں کے امور کے کمیشن نے انکشاف کیا ہے کہ عوفر جیل میں گذشتہ ماہ سیکشن 25 کے تحت متعدد قیدیوں کو وحشیانہ مار پیٹ اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔

قیدیوں کے دورے کے دوران کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ مسلح فوج نے سیکشن میں آنسو گیس کے گولے داغے، تمام قیدیوں کو فرش پر پیچھے کی طرف ہتھکڑیاں لگائیں، انہیں مارا پیٹا، انہیں برہنہ کیا، اور زبانی طور پر بدسلوکی کی۔

قیدیوں کے وکیل نے قیدیوں کی شہادتوں کا حوالہ دیا جو سنگین مقدمات کی موجودگی کے باوجود علاج کے بغیر سیکشن میں خارش کے پھیلنے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دریں اثنا، جیل انتظامیہ نے گدوں، ٹوتھ پیسٹ اور صفائی کے سامان کی فراہمی پر پابندی عاید کررکھی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیت المقدس کے قصبے بیت دوقہ سے تعلق رکھنے والے قیدی24 محمد ریان کو ہڈیوں میں شدید درد کی شکایت ہے، وہ گرفتاری سے تین ماہ قبل ایک حادثے کا شکار ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے اس کا پورا دایاں ہاتھ اور بائیں ہاتھ کی انگلیاں ضائع ہو گئیں۔

قیدیوں کے امور کی اتھارٹی نے کہا کہ اسے خصوصی دیکھ بھال، درد کش ادویات، اینٹی بائیوٹکس اور حرارت کی ضرورت ہے، کیونکہ اس کا ہاتھ کٹا ہوا ہے اور مکمل طور پر غائب ہے۔ اس میں بتایا گیا کہ وہ مقدار اور معیار دونوں لحاظ سے خوراک کی کمی اور جیل انتظامیہ کی جانب سے جان بوجھ کر نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے شدید وزن میں کمی کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ وسطی مغربی کنارے میں رام اللہ کے قدورا کیمپ سے تعلق رکھنے والا قیدی 25 سالہ عبدالحفیظ غزاوی جلد کی بیماری (خارش) میں مبتلا ہے اور اس کے جسم پر نمودار ہونے والے سوراخوں، خارش اور پھوڑوں کی شدت کی وجہ سے رات کو سونے سے قاصر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رام اللہ میں سلواد سے تعلق رکھنے والے قیدی احمد سراج قید تنہائی میں ڈال دیے گئے ہیں اور ان سے ملاقاتیں کرنے سے منع کیا گیا ہے اور گرفتاری کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ ہے۔

کمیشن نے کہا کہ سراج کو پچھلے مہینے کے شروع میں مار پیٹ، جبر اور توہین کا نشانہ بنایا گیا۔ مار پیٹ کی وجہ سے اس کے سینے میں فریکچر ہونے کی وجہ سے وہ سانس لینے میں دشواری کر رہا ہے، اور اسے دل کی بیماری ہے جس کے لیے طبی امداد کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اسرائیل کی 23 جیلوں اور حراستی مراکز میں 10,000 سے زیادہ فلسطینی قیدی ہیں، جن میں تقریباً 3,369 انتظامی قیدی اور کم از کم 365 بچے اور نابالغ ہیں، جنہیں عوفر، مجد اور دیمون جیلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی