غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف فوجی دباؤ نہیں ہے، بلکہ معصوم شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائی کی حیوانی اور وحشیانہ کارروائی ہے۔ حماس نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری ادا کریں اور غزہ میں ہولناک قتل عام بند کرائیں۔
حماس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ جارحیت میں اضافے سے ہمارے عوام کے عزم اور حوصلے پست نہیں ہوں گے بلکہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ضد، ہٹ دھرمی اور عزم کی سطح میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو کی بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی پالیسی ایک فرضی فتح کا منصوبہ نہیں ہے بلکہ ناگزیر ناکامی کا نسخہ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوجی کشیدگی قیدیوں کو زندہ واپس نہیں لائے گی، بلکہ ان کی جانوں کو خطرات سے دوچار کرے گی اور انہیں قتل کر دے گی۔ ان کی بازیابی کا واحد راستہ مذاکرات میں پنہاں ہے‘۔