مقبوضہ شمال مغربی کنارے کی ‘اریئیل’ یہودی بستی کے بس سٹاپ پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ سے ایک فلسطینی دوشیزہ شدید زخمی ہو گئی۔ گزشتہ روز ہونے والے اس واقعہ کی وجہ اسرائیلی فوجیوں کے بقول مضروب دوشیزہ کی جانب سے بس اسٹاپ پر یہودی آبادکاروں پر چاقو سے حملہ بیان کی گئی ہے۔
عبرانی ویب پورٹل 0404 کے مطابق قابض فوجیوں نے فلسطینی دوشیزہ پر اریئیل یہودی بستی کے قریب فائر کیا جس سے وہ زخمی ہو گئی۔ صہیونی فوجیوں کا دعوی ہے کہ فلسطینی لڑکی ان کے ایک ساتھی پر چاقو سے حملے کی کوشش کر رہی تھی۔ فلسطینی دوشیزہ کی مبینہ کارروائی سے اسرائیلی فوجیوں کو کسی قسم کا گزند نہیں پہنچا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق فلسطینی دوشیزہ کے سینے میں جسم کے دوسرے حصوں میں گولیاں لگیں جس کے بعد اسے خون بہنے کے لئے چھوڑ دیا گیا۔ فلسطینی ہلال احمر ایمرجنسی سروس کو زخمی فلسطینی لڑکی کو ہنگامی طبی امداد دینے سے روک دیا گیا۔
عینی شاہدین نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ شمالی سلفیٹ کی حارس میونسپلٹی کے ٹریفک سنگل کے قریب پیش آیا جس کے بعد صہیونی فوج کی بھاری نفری اور اسرائیلی ایمبولینسز کی بڑی تعداد بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور انہوں نے علاقے کو اپنے گھیرے میں لینے کے بعد متعدد فلسطینیوں کو تحویل میں لینا شروع کر دیا۔
