بیروت – مرکزاطلاعات فلسطین
غزہ میں جاری قتل وغارت گری کے خاتمے کے مطالبے کے لیے کل بروز پیر 7 اپریل کو عام ہڑتال اور سول نافرمانی کی عالمی مہم شروع کی جائے گی۔
غزہ میں نسل کشی روکنے کی عالمی مہم نے عالم گیر ہڑتال میں شرکت کا مطالبہ کیا ہے۔غزہ کے معصوم بچوں اور خواتین کی خاطر، ان کی نسل کشی اور قتل عام کو روکنے کے لیے دنیا بھر کےزندہ ضمیر لوگوں سے اس انسانی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
ایک پریس ریلیز میں مہم نے "غزہ میں نسل کشی بند ہونے تک سول نافرمانی” کا مطالبہ کیا۔
دعوت نامے میں اردن، عمان، بحرین، کویت، سعودی عرب، الجزائر، مراکش، لیبیا، متحدہ عرب امارات، شام، مقبوضہ بیت المقدس اور تمام عرب ممالک شامل ہیں ۔
لبنان میں فلسطینی قوتوں کے اتحاد نے عرب ممالک اور عالم اسلام کے عوام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے اس مہم میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
مہم نے اس دن کو غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہمارے ثابت قدم اور صابر عوام کے ساتھ ظالمانہ جارحیت کے خلاف یکجہتی کے طور پر منانے پر زور دیا ہے۔
اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں فلسطین سےیکجہتی کےاتحاد نے فلسطینی کیمپوں کے اندر موجود فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ "مہذب اور موثر انداز میں سرگرمیں شرکت کریں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ کال قبضے کی جانب سے اپنی تباہی کی جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کے تناظر میں، غزہ میں محاصرے کو سخت کرنے اور شہریوں کی بھوک سے مرنے کے تناظر میں، اور نقل مکانی کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے مقصد کے ساتھ خوراک، طبی امداد اور ایندھن کے داخلے پر روک لگانے کے تناظر میں، "اور عالمی سطح پر دشمنوں کے احتجاج اور عالمی سطح پر احتجاجی مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے”۔
تیونس کے درجنوں شہریوں نے ہفتے کے روز اپنے ملک میں امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ اور شام پر اسرائیلی حملوں اور یمن پر امریکی اور برطانوی حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کے خلاف تباہی کی جنگ ختم کرنے اور ناکہ بندی ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
تیونس میں امریکی سفارت خانے کے سامنے درجنوں شرکاء نے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جارحیت اور محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ انہوں نے "غزہ پر شرم کرو‘‘۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کب تک اپنی مجرمانہ خاموشی بند کریں گے۔