چهارشنبه 30/آوریل/2025

ظلم کے خلاف توانا آواز، البانیز کی تعیناتی کی تجدید پر اسرائیل چراغ پا

اتوار 6-اپریل-2025

نیویارک – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز کی مدت ملازمت میں 2028 تک توسیع کے فیصلے نے اسرائیل میں سرکاری اور میڈیا میں غم و غصے کی لہر کو جنم دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی 47 رکنی انسانی حقوق کونسل نے البانیز کو 2028 تک اس کے عہدے پر برقرار رکھنے کے حق میں ووٹ دیا۔ یہ اسرائیل نواز تنظیموں کی قیادت میں ایک شدید دباؤ کی مہم کی ناکامی کی نمائندگی کرتا ہے۔ صہیونی قوتوں نے البانیز کی اس کے عہدے پر تعیناتی کی تجدید روکنے کے لیے ایڑی چوٹی زور لگایا۔ وہ 2022ء سے اس عہدے پر تعینات ہیں۔ فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے پر صہیونی ریاست کی طرف سے انہیں’شیطان صفت عورت‘ کے نفرت انگیز القابات سے نوازا گیا ہے۔

ان کی دوبارہ تقرری پر شدید غم وغصے کےلہجے میں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل نمائندے ڈینی ڈینن نے اس اقدام کو "اقوام متحدہ پر ایک رسوا کن اور اخلاقی سیاہ دھبہ” قرار دیا۔

’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں ڈینن نے البانیز پر "یہود مخالف بیانات کو دہرانے” کا الزام لگایا۔ یہ ایک ایسا الزام جو اسرائیل اب معمول کے مطابق کسی ایسے ملک، تنظیم یا فرد کے خلاف استعمال کرتا ہے جو فلسطینیوں کی نسل کشی پر صہیونی ریاست پر تنقید کرتا ہو۔

ڈینن نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے مطالبہ کیا کہ "البانیز کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کو واپس لیں”۔ اس نے الزام لگایا کہ وہ "نسل پرستانہ خیالات رکھتی ہیں۔”

نجی ملکیت والے عبرانی اخبار معاریو نے البانیز کی مدت میں توسیع کے فیصلے کو "اسرائیل کے لیے یوم سیاہ” قرار دیا۔ اخبار نے اقوام متحدہ کی عہدیدار کو و "شیطان ” قرار دیا۔

عبرانی اخبار نے رپورٹ کیا کہ "البانیز نے پہلے تنازعہ کو جنم دیا جب اس نے 2015 کے پیرس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا ایڈولف ہٹلر سے موازنہ کیا، اور غزہ کی پٹی کو 21ویں صدی کا سب سے بڑا حراستی کیمپ قرار دیا”۔

نجی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اس واقعہ کو ایک کہانی میں کور کیا جس کا عنوان تھا "اقوام متحدہ نے حماس کے جرائم کی تردید کرنے والی ایلچی کی مدت میں توسیع کی اور اسرائیل کو نازیوں سے تشبیہ دی”۔

اخبار نے لکھا کہ اسرائیل، ارجنٹائن اور ہنگری کے اعتراضات کے باوجود البانیز کی مدت میں توسیع کی گئی۔ اخبار نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ البانیز کو اس کے "متعصب اسرائیل مخالف” موقف کے باوجود ایک "غیر جانبدار ماہر” کے طور پر فروغ دیتی ہے۔

عبرانی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بھی البانیز کی تازہ ترین تقرری پر نتقید کی۔ اخبار نے اس خبر کی سرخی کو "نسل کشی کا اناٹومی” کا عنوان دیا۔ جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں "نسلی صفائی کے مقصد سے آباد کار نوآبادیاتی آپریشن” کر رہا ہے۔ اخبار نے دعویٰ کیا کہ البانیز "اقوام متحدہ کے نظام کے اندر ایک وسیع تر رجحان کی نمائندگی کرتی ہیں جو اسرائیل کے خلاف متعصب ہے”۔

مختصر لنک:

کاپی