چهارشنبه 30/آوریل/2025

ہم مرچکے ہیں ، ہمیں نئی زندگی دی جائے: اسرائیلی قیدیوں کا حکومت کو پیغام

اتوار 6-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے ہفتے کی شام غزہ کی پٹی میں مزاحمت کے ہاتھوں قید دو اسرائیلی قیدیوں کا ایک نیا پیغام جاری کیا۔

دونوں قیدیوں نے قابض اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے غزہ میں تباہ کن جارحیت دوبارہ شروع کرنے پر اپنے غصے کا کھلے عام اظہار کیا اور اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ رہائی پانے والے اسرائیلی قیدیوں کو قید میں اپنے مصائب کے بارے میں بات کرنے کا موقع دیا جائے۔

ان میں سے ایک نے کہاکہ "ہم ایک لمحے کے لیے تازہ ہوا لینے اور آسمان اور ستاروں کو دیکھنے سے قاصر ہیں لیکن اسرائیلی فوج نے ہم پر بمباری کرنے کا فیصلہ کیا اور جس عمارت میں میں تھا اسے نشانہ بنایا”۔ اس نے زور دیا: "خدا کا شکر ہے، ایک معجزے سے اور حماس کے جنگجوؤں کا شکریہ انہوں نے ہمیں موت سے بچا لیا”۔

اسرائیلی قیدی نے انکشاف کیا کہ اسے اس جگہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں "چوٹیں ” آئی ہیں جہاں وہ اور ایک اور قیدی بھی تھا۔ جب وہ سانس لینے کے لیے زیر زمین سرنگ سے” باہر نکل رہے تھے تو ان کے قریب بمباری ہوئی۔

انہوں نے زور دے کر کہا: "ہم جس جگہ پر ہیں وہ محفوظ نہیں ہے۔ وہاں کوئی کھانا، پینا یا کمبل نہیں ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "حماس کے جنگجو اپنی جان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں تاکہ ہم سرنگ سے باہر ہوا میں سانس لے سکیں، جب کہ ہماری فوج ہم پر بمباری کر رہی ہے”۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ا لقسام بریگیڈز کے مزحمت کارون نے غزہ کی پٹی پر جنگ دوبارہ شروع ہونے کی وجہ سے قابض قیدیوں کو سرنگوں میں "کنکریٹ بکس” کے طور پر واپس کر دیا۔

انہوں "وقت ختم ہو رہا ہے” کے عنوان سے القسام بریگیڈز کی طرف سے شائع ہونے والے پیغام میں کہا کہ "جو قیدی گھر واپس آئے ہیں ان کو یہ بات کرنے کا موقع دیں کہ ہم کس مصیبت میں مبتلا ہیں”۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ "حماس پر دباؤ ڈالنے کے بارے میں حکومت جو کہتی ہے اس پر یقین نہ کریں، کیونکہ نتیجہ یہ ہوا کہ ہم بمباری میں مارے گئے”۔

انہوں نے مزید کہاکہ "حکومت حماس پر دباؤ ڈالنے کے بارے میں جو کچھ کہہ رہی ہے اس پر یقین نہ کریں۔ حکومت ہم پر بمباری کررا رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی