چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد اقصیٰ میں قربانی کے جانو ر لانے اور ذبح کرنے کے لیے آباد کاروں کی کالیں خطرناک ہیں:حماس

جمعہ 4-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے احاطے کے اندر نام نہاد ’ایسٹر‘ کی تعطیلات کے دوران آباد کاروں کو قربانیاں لانے اور ذبح کرنے کے لیے نام نہاد ٹیمپل ماؤنٹ گروپس کی کالیں مذہبی جنگ میں خطرناک اضافے کی نمائندگی کرتی ہیں۔

حماس نے جمعے کے روز ایک پریس ریلیز میں زوردیا کی کہ یہ کالیں قابض ریاست کے تسلسل اور اس کے آباد کاروں کے اسلامی مقدس مقامات کو نشانہ بنانے اور یہودی بنانے کے طریقہ کار کی نمائندگی کرتی ہیں۔

نام نہاد عبرانی’ایسٹر‘ کی تعطیلات کے دوران مسجد اقصیٰ کے اندر قربانیاں لانے اور انہیں ذبح کرنے کے لیے نام نہاد "ٹیمپل گروپس” کی کالیں مذہبی جنگ میں خطرناک جارحیت اور قابض ریاست کے جرائم کے تسلسل اور اس کے آباد کاروں کے اسلامی مقامات کو نشانہ بنانے اور یہودیہ کو نشانہ بنانے کے طریقہ کار کی نمائندگی کرتی ہیں۔

حماس نے اس بات پر زور دیا کہ یہودیوں کی ریشہ دوانیوں سے مسجد اقصیٰ کی شناخت نہیں بدلے گی اور نہ ہی اس سے قابض اسرائیلی ریاست کو کوئی جواز ملے گا اور نہ ہی اس پر دشمن کو اپنا حق جتلانے کا موقع ملے گا۔ فلسطینی قوم اپنے مقدسات کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دیں گے۔ وہ ایک ناقابل تسخیر قلعہ بنے رہیں گے مقام معراج رسول ﷺ کا ہرممکن دفاع کریں گے‘۔

حماس نے عرب ممالک اور عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد "اقصیٰ کا دفاع کریں اور ہر ممکن طریقے سے اس کی حمایت کریں، کیونکہ یہ وقت کا تقاضا ہے، خاص طور پر اس حساس مرحلے کے دوران جس میں قابض دشمن اپنے خطرناک یہودی منصوبوں کو بڑھا رہا ہے”۔

حماس نے بیت المقدس، مغربی کنارے اور مقبوضہ عرب علاقوں میں فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ "مسجد الاقصیٰ کے صحنوں میں متحرک اور مضبوط موجودگی کو برقرار رکھیں تاکہ آباد کاروں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے اور قربانی پیش کرنے یا تلمودی رسم ادا کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکا جا سکے”۔

خیال رہے کہ یہودیوں کے ’ایسٹر‘ کی چھٹی کے دوران 12 اپریل کو آباد کاروں اور ربیوں نے ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کے مطابق جانور قربان کرنے کی منصوبہ بندی اور سازشیں شروع کی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی