خان یونس – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کے وسطی شہر خان یونس کے مشرق میں سرحدی لائن کے قریب جارحیت کے دوران اسرائیلی ٹینک پر پہلے سے تیار دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) کے دھماکے کا اعلان کیا۔
بٹالینز نے ایک فوجی بیان میں کہا کہ یہ آپریشن 29 مارچ 2025 کو ہوا تھا اور اس علاقے پر متعدد مارٹر گولوں سے بمباری کی گئی تھی۔
قابض فوج نے خان یونس کے مشرق میں دراندازی اور گولہ باری کی اور القسام بریگیڈز نے دشمن فوج کا مقابلہ کیا۔
یہ مزاحمت "طوفان الاقصیٰ ” کی جنگ کے ایک حصے کے طور پر قابض اسرائیلی فوج کی مشینری اور فوجیوں کا مقابلہ کرنے اور اکتوبر 2023 سے جاری تباہی کی جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے جاری ہے۔ قابض اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جو کہ 19 جنوری اور 17 جنوری کو تقریباً دو ماہ تک نافذ العمل ہوا۔
پچھلے ماہ 18 مارچ سے قابض صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر درجنوں فضائی حملوں کے ساتھ اپنی وحشیانہ جارحیت کا دوبارہ آغاز کیا، جس میں اب تک 1,000 سے زائد افراد شہید اور 2,400 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک 50,277 شہری شہید جبکہ زخمیوں کی تعداد 114,095 تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے تقریباً 72 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔