غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض صہیونی فوج نے سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے امدادی ، ریسکیو اور طبی کارکنوں کا بہیمانہ قتل عام کیا جس میں کم سے کم چودہ کارکن شہید ہوگئے ہیں۔ ان کارکنوں کو قابض صہیو نی فوج نے آٹھ روز قبل رفح کے علاقے حشاشین میں بمباری سے زخمی افراد کی مدد کے لیے جاتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
ریسکیو عملے اور سول ڈیفنس کی ٹیموں سے 14 شہداء کی لاشیں برآمد کیں۔ان سے آٹھ روز قبل اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں نشانہ بننے کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
شہری دفاع کے ترجمان محمود بصال نے اتوار کی شام اعلان کیا کہ آٹھ دن کے بعد اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کے تعاون سے سول ڈیفنس کے عملے، فلسطینی ہلال احمر اور یو این آر ڈبلیو اے کے ایک ملازم سمیت 14 شہداء کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں جن کا قتل عام کرنے کے بعد قابض اسرائیلی فوج نے انہیں ایک ویران جگہ پھینک دیا تھا۔
وزارت صحت نے قابض فوج کے اس گھناؤنے جرم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سوچا سمجھا قتل قرار دیا۔اس نے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے پیرامیڈیکس اور طبی عملے کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک ہفتہ قبل رفح گورنری میں انسانی ہمدردی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ آٹھ پیرامیڈیکس کی لاشیں اتوار کو برآمد کی گئیں جب ان سے گذشتہ دنوں رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ ان میں سے کچھ لاشوں کو باندھ دیا گیا تھا، سینے میں گولیاں ماری گئی تھیں۔ اس کے بعد انہیں ایک گہرے گڑھے میں ڈال دیا گیا تھا۔ کچھ شہداء کی لاشوں کو ناقابل شناخت بنانے کے لیے بری طرح مسخ کردیا گیا ہے جو کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے تحت ایک سنگین جنگی جرم ہے۔
اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں نے ان جرائم کی فوری تحقیقات اور ان کے ارتکاب پر قابض فوج کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے طبی عملے کو تحفظ فراہم کرنے، ان کی محفوظ رسائی کو یقینی بنانے اور ضرورت مندوں کو خدمات فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جیسا کہ بین الاقوامی قوانین کی ضمانت اور طے شدہ ہے۔
ان شہداء میں ہلال احمر کے شہداء کی شناخت درج ذیل ناموں سے ہوئی ہے۔
مصطفى خفاجة
عز الدين شعت
صالح معمر
رفعت رضوان
محمد بهلول
اشرف ابو لبدہ
محمد الحيلہ
رائد الشريف
شہری دفاع کے شہداء میں
1-الشهيد يوسف خليفہ
2-الشهيد فؤاد الجمل
3-الشهيد زهير الفرا
4-الشهيد انور العطار
5-الشهيد سمير البحابصہ
6-الشهيد إبراهيم المغاری
شامل ہیں۔