طولکرم – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم اور نور شمس پناہ گزین کیمپوں پر سخت محاصرے میں اپنا فوجی حملہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے اضافی گاڑیاں اور انفنٹری یونٹوں کو محلوں اور گلیوں میں تعینات کر دیا ہے جہاں صبح سے وسیع پیمانے پر تلاشی سلسلہ جاری ہے۔
نور شمس کیمپ کے محاصرے کے 49 ویں دن قابض اسرائیلی فوج نے ایک جاری فوجی مہم اور محاصرے کے دوران بھاری مشینری اور بلڈوزر سمیت نئی فوجی کمک تعینات کی۔ اسرائیلی فوجیوں نے المہجر کے پڑوس میں آتش گیر بم برسائےاور کیمپ کے اندر جبل الصالحین کے ارد گرد تعینات کر کے وسیع تلاشی لی۔
اسی دوران طولکرم میں عسکر کیمپ 6 دن کے لیے وسیع پیمانے پر موجود تلاشی ، جلاؤ گھیراؤ اور شہریوں کو زدو کوب کرنے کا سلسلہ جارہے۔ قابض اسرائیل قابض گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، ان کے دروازے توڑ رہے ہیں اور ان کے سامان کی توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔ دریں اثناء الحدیدہ اور الربعہ کے نواحی علاقوں کے مکینوں کو اسرائیلی فوج کے ہاتھوں زبردستی اپنے گھروں سے نکالے جانے کے بعد بے گھر کردیا گیا۔ اس کے بعد درجنوں گھروں پر قبضہ کر کے انہیں فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا ہے۔
ادھر قابض فوج نے شہر بھر میں اپنی فوجی موجودگی کو تیز کر دیا ہے۔ اس کے داخلی راستوں پرناکے لگائے گئے ہیں۔
عینی شاہدین نے اطلاع دی کہ قابض فوج نے وہاں سے گذرنے والی گاڑیوں کو روکا، مسافروں کی شناخت پریڈ کی اور ان میں سے بہت سے لوگوں سے پوچھ گچھ اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔
قابض فوج نے طولکرم کے مشرق میں مضافاتی علاقے ذنابہ سے دو نوجوانوں میسرہ مجلی اور اسید ابو محروق کو بھی گرفتار کیا۔
ایک اور پیش رفت میں قابض فوج نے طولکرم کے جنوبی محلے سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان انس ایمن ترابی کے اہل خانہ کو بتایا کہ اسے حراست میں لیا گیاہے۔ دو روز سے اس کےاہل خانہ کا اس سے رابطہ نہیں ہوسکتا تھا اور اس کے اہل خانہ پریشان تھے۔
طولکر شہر اور اس کے کیمپوں پر جاری جارحیت کے نتیجے میں 13 شہری شہید ہوئے، جن میں ایک بچہ اور دو خواتین شامل تھیں، جن میں سے ایک آٹھ ماہ کی حاملہ تھی۔ درجنوں مزید زخمی اور گرفتار ہو چکے ہیں۔ 4000 سے زیادہ خاندان تلکرم اور نور شمس کیمپوں سے زبردستی بے گھرکیے گئے ہیں۔
طولکرم پر قابض فوج کی جارحیت نے بنیادی ڈھانچے، گھروں، دکانوں اور گاڑیوں کو بڑے پیمانے پر تباہی کا باعث سے دوچار کیا ہے۔ انہیں مکمل طور پر یا جزوی طور پر مسمار کردیا گیا یا جلایا گیا اور ان کی توڑ پھوڑ کی گئی اور لوٹ مار کی گئی۔ جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک قابض فوج نے طولکرم اور نور شمس پناہ گزین کیمپوں میں 396 گھروں کو مکمل طور پر تباہ اور 2,573 کو جزوی طور پر تباہ کر دیا ہے۔