قاہرہ – مرکزاطلاعات فلسطین
مصری سکیورٹی وفد غزہ میں جنگ بندی اورقیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کےلیے قطر پہنچا ہے۔
قاہرہ نیوز چینل نے اطلاع دی ہے کہ مصری سکویرٹی وفد دوحہ میں غزہ کی پٹی میں انسانی امداد پہنچانے کے طریقوں پر بات چیت کرے گا۔ مستقل جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں جانے کی تیاری اور اس حوالے سے پیش رفت پر غور کرے گا۔
مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ کے انتظام کی ذمہ دار غیر دھڑے بندی کمیٹی کے ارکان کے بارے میں فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ کمیٹی چھ ماہ تک اپنے عہدے پر برقرار رہے گی۔
عبدالعاطی نے وضاحت کی کہ ان کے ملک کی کوششیں غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو مستحکم کرنے اور اسے تین مرحلوں میں نافذ کرنے کے لیے جاری ہیں، تمام فریقین سے اس کی شرائط کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
عبدالعاطی نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ کوششیں پیشرفت اور موجودہ کشیدگی پر قابو پانے کا باعث بنیں گی، جس سے بہت سے خطرات لاحق ہیں اور خطے میں امن و استحکام کو نقصان پہنچتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ مصر غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی تفصیلات اور اس پر عمل درآمد کے طریقوں کے حوالے سے امریکی انتظامیہ کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھے گا اور توقع کرتا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کانفرنس بین الاقوامی برادری کی طرف سے مصری-عرب منصوبے کی توثیق کے بعد واضح طریقہ کار اور وعدوں کو کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
جمعرات کو وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کی نے 18 مارچ کو دوبارہ نسل کشی شروع کی ہے، تب سے 855 فلسطینی شہید اور 1,869 دیگر زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ قابض فوج کی جانب سے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے اور انخلا کے احکامات جاری کیے جانے کے بعد تقریباً 124,000 فلسطینی دوبارہ بے گھر ہوئے۔