اسرائیل کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے زیرحراست فلسطینی دوشیزہ ھالہ بیطار کو چار ماہ قید با مشقت کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مجسٹریٹ عدالت نے انیس سالہ بیطار کے مقدمہ کی سماعت کے دوران گذشتہ روز اسے چار ماہ کے لیے جیل بھجوانے کا فیصلہ سنایا۔
فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مجسٹریٹ عدالت کے جج نے بیت المقدس کی اسیرہ ھالہ محمد یحیٰ شمس الدین بیطار کو اس کی موجودگی میں چار ماہ قید با مشقت کی سزا کا حکم دیا۔
ھالہ بیطار کو اسرائیلی پولیس نے حال ہی میں القدس یونیورسٹی میں ایک کتاب میلے کے بعد حراست میں لیا تھا۔ اسرائیلی پولیس نے الزام عاید کیا تھا کہ بیطار اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ ھالہ بیطار 19 اپریل سے پابند سلاسل ہے۔ اس کا تعلق بیت المقدس کے ابو دیس قصبے سے ہے اور وہ اس وقت اسرائیل کی دامون نامی جیل میں قید ہے۔