اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ بدعنوانی کے الزامات میں قید کی سزا کاٹنے والے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ کو جیل حکام کی جانب سے 48 گھنٹے کی رخصت دی ہے، جس کے بعد انہیں سخت سیکیورٹی میں ان کے گھر منتقل کیا گیا ہے۔ وہ اڑتالیس گھنٹے کا وقت اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گذاریں گے، جس کے بعد انہیں دوبارہ جیل میں منتقل کر دیا جائے گا۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ کردہ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ ایہود اولمرٹ کو پانچ ماہ جیل میں وقت گذارنے کے بعد گذشتہ روز 48 گھنٹے کی رخصت دی گئی ہے۔ گھرمیں آمد کے بعد وہ پولیس کی سیکیورٹی میں رہیں گے اور پولیس کی اجازت کے بغیر وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔
ادھر ایک دوسری پیش رفت میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے سابق صدر موشے کتساؤ کی دو تہائی قید کی سزا پوری ہونے کے بعد انہیں رہا کیے جانے کا امکان ہے۔ اسرائیلی حکام کی قیدیوں کی رہائی کی نگراں کمیٹی کا موشے کتساؤ کی دوسری بار دی گئی درخواست کے 10 روز بعد اجلاس ہوا ہے جس میں کتساؤ کی رہائی پرغور کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سابق اسرائیلی صدر موشے کتساؤ دسمبر 2011ء کے بعد سے جیل میں مختلف مقدمات میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے متعدد مرتبہ اپنی پیرانہ سالی کا بہانہ بناتے ہوئے قید کی سزا میں تخفیف کا مطالبہ کیا ہے۔