انقرہ – مرکزاطلاعات فلسطین
غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سربراہ خلیل الحیہ کی سربراہی میں (حماس) کے ایک وفد نے دارالحکومت انقرہ میں ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کی۔
دونوں فریقوں نے مقبوضہ فلسطین میں تازہ ترین سیاسی اور میدانی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ قابض فوج کی طرف سے جنگ بندی مفاہمت کی خلاف ورزی، غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کے دوبارہ آغاز اور قابض فوج کی جانب سے ترک فرینڈ شپ ہسپتال کی تباہی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے جاری مذاکرات میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہفتے کی شام جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے نیتن یاہو کی جنگ بندی کے بجائے جارحیت شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ حماس کی قیادت نے ثالث کی طرف سے معاہدے پر واپسی اور دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے سے انکار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حماس کے وفد نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے قابض ریاست کو مجبور کرنے کی ضرورت پر زور دیا، معاہدے کے لیے مزاحمت کے عزم اور جامع جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیل کے انخلاء کے لیے مکمل لچک پر زور دیا۔
اس موقعےپر ترک وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرنے میں ترکیہ کے پختہ موقف کی توثیق کی۔انہوں نے اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کے اگلے مراحل پر عمل درآمد کرنے، انسانی امداد کے داخلے کو دوبارہ شروع کرنے اور جارحیت سے تباہ ہونے والی جگہوں کی فوری تعمیر نو شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔