غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز بھی غزہ کی پٹی پر اپنی خونریز جارحیت جاری رکھتے ہوئے کئی فضائی حملے کیے اور پٹی کے شمال میں بیت لاہیا کے مغرب میں زمینی دراندازی کی۔
انیس جنوری کو طے پانے والی جنگ بندی کی منسوخی کے بعد اسرائیلی جارحیت دوبارہ شروع ہونے کےچوتھے روز قابض فوج نے درجنوں فضائی حملے کیے، جس سے مزید کئی شہید اور زخمی ہوگئے۔
قابض اسرائیلی فوج حملے کے بعد خان یونس کے مشرق میں واقع عبسان الکبیرہ سے دو شہداء کی لاشیں اور متعدد زخمی خان یونس کے یورپی ہسپتال
منتقل کیے۔
ایک مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ والدہ افتخار مقبل اور اس کی بیٹی سمیہ مقبل قابض اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری کے نتیجے میں مارے گئے۔ یہ شہادتیں عبسان الکبیرہ قصبے میں المصرہ کے علاقے کے قریب ایک مکان پربمباری میں ہوئیں۔
غزہ شہر کے مشرق میں التفاح محلے پر اسرائیلی بمباری میں ایک شہری، اس کی بیوی اور ان کے تین بچے شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔
جمعہ کی شام قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے تین حملے کیے، جن میں سے ایک میں خان یونس کے مشرقی حصے میں زرعی اراضی کو نشانہ بنایا۔
النصیرات کیمپ میں العودہ ہسپتال نے میں آج سہ پہر اطلاع دی کہ وسطی غزہ کی پٹی کے علاقے المغراقہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں ایک معذور نوجوان زخمی ہوگیا۔
اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے آج سہ پہر خان یونس کے مشرق میں عبسان الکبیرہ قصبے کے مشرق میں فائرنگ کی۔
قابض فوج نے کینسر کے مریضوں کے لیے ترکیہ کے فرینڈشپ ہسپتال اور وسطی غزہ میں اسلامی یونیورسٹی میں میڈیسن کی فیکلٹی کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا۔
آج صبح قابض فوج نے تل السلطان کے پڑوس میں واقع مغربی کیمپ پر توپخانے کی گولہ باری اور شدید گولہ باری کے درمیان دراندازی کی۔
آج صبح قابض فوج کے توپ خانے نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع شہر بیت لاہیہ پر گولہ باری کی۔
انڈونیشیا ہسپتال کے ڈائریکٹر نے رپورٹ کیا کہ”شمالی غزہ میں ایک مشکل رات تھی کیونکہ ہمیں 43 شہداء کی لاشیں اور 82 زخمی موصول ہوئے۔”
قابض فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مشرق میں واقع قصبوں خزاعہ اور عبسان پر بمباری کی۔
غزہ کی پٹی پر 18 مارچ منگل کی صبح سے قابض اسرائیل نے اپنی جارحیت دوبارہ شروع کی ہے جس میں 591 شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں 220 سے زائد بچے اور 115 خواتین شامل ہیں جب کہ 1042 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔