چهارشنبه 30/آوریل/2025

عالمی برادری فلسطینی عوام کو صیہونی قتل و غارت گری کی مشین سے بچانے کے لیے فوری حرکت میں آئے

جمعرات 20-مارچ-2025

مرکز اطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشق نے مجرمانہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے، ناجائز محاصرہ توڑنے اور فلسطینی شہریوں کو صیہونی قتل و غارت گری سے بچانے کے لیے تمام ممکنہ سیاسی اور عوامی ذرائع استعمال کرتے ہوئے فوری اقدام اور دباؤ کا مطالبہ کیا۔

الرشق نے جمعرات کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ غزہ میں صیہونی دہشت گردی میں اضافہ نسل کشی کے جرائم ہیں جو عالمی ضمیر کو متحرک کرنے کا فوری تقاضہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ ایک بار پھر آگ اور باردو کی زد میں ہے اور وحشیانہ صیہونی جارحیت رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ بے گناہ لوگوں کے گھروں، بے گھر افراد کے خیموں اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے والے مجرمانہ حملے بڑھتے جا رہے ہیں، بے رحمانہ تباہی اور بمباری میں بچوں اور بوڑھوں، ماؤں اور شیر خوار بچوں کو بے رحمی کے ساتھ شہید کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو اور اس کے فاشسٹ رہنما خون کے پیاسے ہیں، نسل کشی کی جنگ لڑ رہے ہیں، منظم نسلی صفائی کی مشق کر رہے ہیں اور غزہ میں ہمارے نہتے عوام کے خلاف جان بوجھ کر فاقہ کشی کی پالیسی مسلط کئے ہوئے ہیں۔ مسلسل 16 مہینوں سے قتل و غارت گری نہیں رکی، ظلم میں کمی نہیں آئی، جب کہ دنیا خاموشی یا مذمتی بیانات تک محدود ہے۔ عالمی طاقتوں کا رویہ انتہائی شرمناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مجرم دشمن بار بار ثابت کرتا ہے کہ وہ خیانت اور بدعہدی کے سوا کچھ نہیں جانتا اور کسی عہد یا معاہدے کی پاسداری نہیں کرتا، بلکہ وہ ان کے خلاف اپنی گھناؤنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ معصوم بچوں کو قتل کرنا اور عورتوں اور بوڑھوں کو ذبح کرنا اس کا وطیرہ بن چکا ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ غزہ میں خون بہہ رہی ہیں۔ غزہ مدد کے لیے پکار رہا ہے ۔ کوئی ہے جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی فریاد سنے۔

عزت الرشق انہوں نے زور دے کر کہا کہ اہل غزہ ہتھیار نہیں ڈالیں ے۔ ہمارے لوگ نہیں ٹوٹیں گے اور اس وقت تک مزاحمت جاری رہے گی جب تک قابض دشمن کو شکست نہیں دی جاتی۔

خیال رہے کہ 18 مارچ منگل کی صبح سے قابض صہیونی فوج نے غزہ پر اپنی جارحیت دوبارہ شروع کی ہے جس میں اب تک ایک ہزار سے زاید فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی