ماہ صیام کے دوسرے جمعۃ المبارک کے موقع پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بیت المقدس کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے شہریوں کو قبلہ اول میں نماز کے لیے آنے سے روکنے کی مذموم مہم جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز علی الصباح ہی سے اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ کی طرف آنے والے تمام راستے بند کردیے۔ جگہ جگہ ناکے لگا کر شہریوں کو قبلہ اول میں آنے سے روکنے کے لیے ان کی شناخت پریڈ کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں، بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ کی پٹی سے بھی شہری مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے گھروں سے روانہ ہوئے۔ راستے میں جگہ جگہ اسرائیلی فوج اور فلسطینی نمازیوں کے درمیان آنکھ مچولی جاری رہی۔
مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی دروازوں پر فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی جس کے نتیجے میں فلسطینی مرد اور خواتین نمازیوں کو مسجد میں داخل ہونے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔