چهارشنبه 30/آوریل/2025

ہم غزہ کو پریشر کارڈ کے طور پر استعمال کرنے کو مسترد کرتے ہیں:چین

جمعہ 14-مارچ-2025

بیجنگ – مرکزاطلاعات فلسطین

چین نے فلسطینی عوام کے آئینی قومی حقوق کی مکمل اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا، جن میں سرفہرست 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

عوامی جمہوریہ چین کے لیے تسلیم شدہ عرب سفیروں کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے بین الاقوامی شعبے کے وزیر لیو جیان چاؤ نے کہا کہ ان کا ملک "انصاف اور امن کی حمایت میں اپنے موقف پر قائم رہے گا، اور فلسطین کے مسئلے کو مشرق وسطیٰ کے مسئلے کا بنیادی تصور کرتا ہے”۔

انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔ ان حقوق میں بیت المقدس کے دارالحکومت پر مشتمل سنہ1967ء کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق کی حمایت بھی شامل ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ "چین کی فلسطینیوں کے منصفانہ موقف کی غیر متزلزل حمایت اور ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے حصول کے لیے اس کی کوششوں پر زور دیا، جبکہ غزہ کی پٹی کو سیاسی سودے بازی کے طور پر استعمال کرنے کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے”۔

ژاؤ نے کہاکہ "چین عرب تعلقات نے حالیہ برسوں میں صدر شی جن پنگ اور عرب رہنماؤں کی تزویراتی رہنمائی میں تاریخی ترقی دیکھی ہے۔”

انہوں نے نشاندہی کی کہ "دوسری چین-عرب سربراہی کانفرنس اگلے سال چین میں منعقد ہوگی، جو دونوں فریقوں کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی راہ میں ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتی ہے”۔

اس موقعے پر عرب سفیروں نے اس بات پر زور دیا کہ "چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات مضبوط ہیں اور ان کی جڑیں باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔ چین نے غزہ میں جنگ بندی جاری رکھنے اور انسانی امداد کا سلسلہ فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ۔

مختصر لنک:

کاپی