چهارشنبه 30/آوریل/2025

جنرل اسمبلی:غزہ میں جنگ بندی کےلیے قرارداد بھاری اکثریت سے منظور

ہفتہ 28-اکتوبر-2023

غزہ پر وحشیانہاسرائیلی بمباری 22 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ صہیونی جارحیت تیز ہونے کے دوراناب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اردن کی طرف سے پیش کی گئی عرب قرارداد کے مسودےکی منظوری دے دی۔ اس قرار داد میں غزہ کی پٹی میں فوری اور مستقل جنگ بندی کامطالبہ کیا گیا ہے۔

 

دوسری جانباسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نےجنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئیقرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے۔

 

120 ملکوں نے قرار داد کی حمایت کی۔ قرارداد میں شہریوں کے تحفظاور موجودہ بحران میں قانونی اور انسانی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے۔

 

جنرل اسمبلی نے120 ارکان کی منظوری کے ساتھ قرار داد کو منظور کیا۔ 14 ملکوں نے اس قرار داد کومسترد کردیا اور 45 ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ اس قرار داد پر عمل لازمنہیں ہے کیونکہ یہ ایک غیر پابندی قرار داد ہے۔

اردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے جمعرات کو غزہ کے حوالے سے عرب گروپ کی جانب سے جنرل اسمبلیمیں قرارداد کا مسودہ پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ قدمسلامتی کونسل کی دو امریکی اور ایک روسی قراردادوں پر متفق ہونے میں ناکام ہونے کےبعد اٹھایا جا رہا ہے۔

 

اقوام متحدہ میںاسرائیل کے نمائندے گیلاد اردان نے جنرل اسمبلی کے فیصلوں کا جواز مسترد کردیا اوراسے غیراہم قرار دے دیا ہے۔ جنرل اسمبلی نے اکثریت سے غزہ میں انسانی بنیادوں پرجنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

یہ اقوام متحدہ کیپہلی قرارداد ہے جس میں حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملے اور اسرائیلیفوجی ردعمل کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے۔

یاد رہے عرب گروپاقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کی 4 کوششوں کے بعد بھی کسی قرارداد پر متفقنہ ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی تنظیم سے کارروائی کا خواہاں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی