ملائیشیا کے سابقوزیراعظم مہاتیر محمد نے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کےسیاسی بیورو کے سربراہاسماعیل ہنیہ سے فون پر بات کی۔ انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید الفاظمیں مذمت کرتے ہوئے فلسطینی کاز اورفلسطینی قوم کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا مقصد فلسطینی قوم کی مزاحمت اورآزادی کو ختم کرنا نہیں بلکہ پوری قوم کر ختم کرنا ہے۔
مہاتیر محمد نےکہا کہ اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت غزہ میں شہری آبادی پربمباری کرکے ان کی نسل کشی کررہی ہے۔
دوسری طرف حماسرہ نما نے مہاتیر محمد کو فلسطین کی تازہ صورت حال، زہ کی پٹی میں میدان جنگ کیپیش رفت اور اسرائیلی جنگی جرائم پر بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہعالمی برادری کو غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جرائم روکنے کے لیے صہیونی ریاست پردباؤ ڈالنا چاہیے۔
ہنیہ نے نشاندہیکی کہ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ کہیں سے نہیں نکلا، بلکہ ہمارے لوگوں، ہماریمقدسات اور ہماری سرزمین کے خلاف دہائیوں سے جاری قابض دشمن کی پالیسیوں اور جرائمکا نتیجہ تھا۔