واشنگٹن ۔ مرکزاطلاعات فلسطین
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے انہوں نے قابض اسرائیل کو تقریباً 4 بلین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
انہوں نے ایک مختصر بیان "میں کہا کہ قابض اسرائیل کو تقریباً چار ارب ڈالر کی فوجی امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے ایک اعلان پر دستخط کیے ہیں” ۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر جو بائیڈن کی طرف سے اسرائیل پر عائد ہتھیاروں کی جزوی پابندی ختم کردی گئی ہے۔
روبیو نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اسرائیل کو تقریباً 12 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کی ثابت قدمی کے عزم کو پورا کرنے کے لیے تمام دستیاب آلات کا استعمال جاری رکھے گی۔ اسرائیل کوسکیورٹی خطرات سے بچاؤ کے لیے بھی تمام ممکنہ وسائل فراہم کیے جائیں گے‘‘۔
روبیو نے کہا کہ انہوں نے مشرق وسطیٰ میں امریکی اتحادی اسرائیل کو فوجی امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے ہنگامی اختیارات کا استعمال کیا، جو اس وقت غزہ میں ایک نازک جنگ بندی پر عمل پیرا ہے۔
پینٹاگان نے کہا کہ محکمہ خارجہ نے اسرائیل کو تقریباً ارب ڈالر مالیت کے بم، مسمار کرنے والے آلات اور دیگر ہتھیاروں کی ممکنہ فروخت کی منظوری دی ہے۔
انتظامیہ نے کانگریس کو ہنگامی بنیادوں پر ہتھیاروں کی ممکنہ فروخت کے بارے میں مطلع کیا۔ ایوان کی خارجہ امور اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹیوں کے اراکین کو اس فروخت کا جائزہ لینے اور کانگریس کو باضابطہ طور پر مطلع کرنے سے پہلے یہ ہنگامی فیصلہ کیا گیا۔
حالیہ ہفتوں میں دوسری بار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کی فوری منظوری دینے کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔ سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے بھی کانگریس کے جائزے کے بغیر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دینے کے لیے ہنگامی اختیارات کا استعمال کیا تھا۔