چهارشنبه 30/آوریل/2025

جنگ بندی کے دوسرے مرحلےکے مذاکرات میں ناکامی کا ذمہ دار قابض اسرائیل ہے:حماس

ہفتہ 1-مارچ-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کے لیے قابض اسرائیل قابض حکام کی جانب سے طے کی گئی شرائط کو غیر معقول قرار دیتے ہوئے صہیونی ریاست کو مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

حماس نے اپنے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ ان کی جماعت معاہدے کی تمام شرائط کو اپنے تمام مراحل اور تفصیلات میں نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے مگر صہیونی دشمن ریاست اس میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔

حماس نے ثالثوں، ضامنوں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ معاہدے کے حوالے سے اپنی تمام ذمہ داریوں پوری کرے اور بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کے لیے راستے کھولے۔

حازم قاسم نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے فی الحال کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قابض فوج معاملات کو صفر پر واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "قابض اسرائیل جنگ کے خاتمے اور غزہ سے مکمل طور پر دستبردار ہونے کے اپنے اعلان سے فرار اختیار کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

غزہ کی پٹی میں 19 جنوری سے نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ آج بروز ہفتہ ختم ہو گیا۔

یہ معاہدہ 3 مراحل پر مشتمل ہے۔ ان میں سے پہلا مرحلہ42 دن تک جاری رہا ہے، دوسرا مرحلہ بھی بیالیس دن پر مشتمل ہوگا۔ ان دونوں مراحل میں اسرائیلی قیدیوں کی حوالگی اور امداد اور تعمیر نو کے لیے انسانی ہمدردی کے وعدے شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی