غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
آج بروز جمعہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے الشاطی بٹالین کے درجنوں شہداء اور خان یونس میں اس کے 4 شہداء کی میں نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ یہ شہداجو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے دوران مختلف اوقات میں شہید ہوئے تھے۔
الشاطی بٹالین کے القسام بریگیڈ کے ارکان اسرائیلی فضائی حملوں میں یا غزہ شہر کے مغرب میں کیمپ میں اسرائیلی زمینی دراندازی کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوئے۔
گذشتہ چند دنوں کے دوران جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران القسام کے مجاھدیں کو ملبے کے نیچے سے نکالا گیا تھا۔
تقریباً 40 شہداء کی نماز جنازہ الشاطی کیمپ کی سفید مسجد میں ادا کی گئی جہاں شہریوں اور فلسطینی مزاحمتی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
قابض اسرائیل کو ایک بڑا دھچکا اس ماہ کے شروع میں غزہ کی بندرگاہ میں اسرائیلی قیدی کیتھ سیگل کے حوالے کرنے کی تقریب میں الشاطی بٹالین کے کمانڈر ہیثم الحوجری کے منظر عام پر آنے کے بعد لگا کیونکہ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے کمانڈر ہیثم کو 3 دسمبر 2023 کو ایک جنگی طیارے کے حملے میں شہید کر دیا تھا۔
الشاطی کیمپ 1949ء میں فلسطینی نکبہ کے بعد نصف مربع کلومیٹر سے زیادہ کے رقبے پر قائم کیا گیا تھا کیونکہ یہ بحیرہ روم کے ساحل کے ساتھ واقع ہے اور غزہ کی پٹی کے رہائشی اسے ” الشاطی کیمپ” کہتے ہیں۔