اسرائیل کی جیلوں میں عمر قید کے لیے پابند سلاسل ایک فلسطینی اسیر نے قید تنہائی میں ڈالے جانے کے خلاف بھوک ہڑتال جاری کھی ہوئی ہے اور آج اس کی بھوک ہڑتال کو 13 واں دن ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ الخلیل گورنری کے رہائشی ولید مسالمہ کو گذشتہ 10 ماہ سے قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔ قید تنہائی میں ڈالے جانے کے خلاف مسالمہ نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ مسالمہ کو گذشتہ برس 26 اکتوبر کو ’نفحہ‘ جیل میں قید تنہائی میں ڈالا گیا تھا۔ اس کے بعد سے اسے ایچل جیل منتقل کیا گیا جہاں ’الشامور‘ قید خانے میں تنہا پابند سلاسل ہیں۔
عمر قید کی سزا کے تحت قید مسالمہ گذشتہ پندرہ سال سے قید ہیں۔ صہیونی فوج نے انہیں 2002ء میں حراست میں لیا تھا۔42 سالہ مسالمہ شادی شدہ اور پانچ بچوں کے باپ ہیں۔ گذشتہ 10 ماہ سے انہیں قید تنہائی کی سزا کا سامنا ہے۔ ان کے بیوی بچوں کوبھی جیل میں ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔